شری کرشن جنم بھومی کے پاس جاری بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ نے لگائی روک، درجنوں گھر ہو چکے منہدم

متھرا سے ورنداون کی ریلوے لائن براڈگیج میں تبدیل کی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے ریلوے یہاں غیر قانونی طور سے بسی بستی کو ہٹانے کا کام کر رہا ہے۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے متھرا واقع شری کرشن جنم بھومی کے پاس ریلوے کی زمین پر چل رہی بلڈوزر کارروائی پر روک لگ گئی ہے۔ یہ روک سپریم کورٹ نے لگائی ہے اور روک لگنے تک درجنوں گھر منہدم ہو چکے ہیں۔

دراصل ریلوے کے ذریعہ غیر قانونی بستیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی تھی اور ابھی تک 100 سے زائد مکان توڑے گئے تھے۔ بدھ کے روز ہوئی سماعت میں سپریم کورٹ نے بلڈوزر چلانے پر اگلے 10 دن کے لیے روک لگا دی ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 7 دن بعد ہوگی۔


16 اگست کو سپریم کورٹ کی 3 ججوں کی بنچ کے سامنے جب اس مسئلے کی سماعت شروع ہوئی تب عرضی دہندہ کی طرف سے اپیل کی گئی تھی کہ ریلوے نے ابھی تک یہاں 100 سے زیادہ گھروں کو توڑ دیا ہے۔ یہاں 80-70 گھر بچے ہیں لیکن اس پر فوراً روک لگنی چاہیے۔ عرضی دہندہ کی اپیل پر سپریم کورٹ نے بلڈوزر کارروائی پر 10 دن کی روک لگائی اور مرکزی و ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ اب اس مسئلہ پر 7 دن بعد جب سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی، تب حکومتوں کی دلیل سنی جائے گی۔

واضح رہے کہ متھرا سے ورنداون کی ریلوے لائن براڈگیج میں تبدیل کی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے ریلوے یہاں غیر قانونی طور سے بسی بستی کو ہٹانے کا کام کر رہا ہے۔ ریلوے کا کہنا ہے کہ اسے 30 میٹر جگہ خالی کروانی ہے اور وہ مہینوں پہلے ہی مکان مالکوں کو نوٹس دے چکا ہے۔ نوٹس جاری کرنے کے بعد ریلوے تجاوزات ہٹانے بھی پہنچا تھا، لیکن مقامی لوگوں کے احتجاج کی وجہ سے کارروائی نہیں ہو پائی۔


حالانکہ گزشتہ ہفتے جب سیکورٹی فورس کے ساتھ ریلوے کی ٹیم پہنچی تب اس نے گھروں کو منہدم کرنا شروع کیا، اسی کے بعد معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا تھا۔ ریلوے کی کارروائی کو دیکھتے ہوئے کئی لوگوں نے اپنے گھروں کو خود ہی توڑنا شروع کیا اور سامان ہٹایا۔ ریلوے نے بھی اپیل کی تھی کہ بلڈوزر سے زیادہ نقصان ہوگا۔ ایسے میں جنھیں نوٹس ملے ہیں وہ خود ہٹنا شروع کر دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔