گیان واپی مسجد معاملہ: سپریم کورٹ نے مبینہ ’شیولنگ‘ کی حفاظت کا عبوری فیصلہ آئندہ حکم تک جاری رکھنے کا کیا اعلان
17 مئی کو سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ مسجد کے سروے کے دوران جس بھی ڈھانچہ کو لے کر تنازعہ اور اعتراض ہے، اسے کسی طرح کا نقصان نہ پہنچایا جائے۔
وارانسی کے گیان واپی مسجد معاملے میں جمعہ کے روز سپریم کورٹ میں ایک عرضی پر سماعت ہوئی۔ عرضی ہندو فریق کے ذریعہ داخل کی گئی تھی کیونکہ گزشتہ 17 مئی کو مبینہ ’شیولنگ‘ (جسے مسلم فریق فوارہ قرار دے رہا ہے) کو کسی طرح کا نقصان نہ پہنچانے سے متعلق جو عبوری حکم جاری کیا گیا تھا اس کی مدت 12 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اس تعلق سے آج سپریم کورٹ نے اعلان کیا کہ آئندہ حکم تک وضو خانہ اور متنازعہ ڈھانچہ کے تحفظ کا عبوری حکم جاری رہے گا۔
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس سوریہ کانت اور پی ایس نرسمہا کی بنچ نے ہندو جماعتوں کی طرف سے دائر درخواست پر یہ حکم صادر کیا اور کہا کہ ’’ہم ہدایت دیتے ہیں کہ آئندہ احکامات تک، 17 مئی کا عبوری حکم جاری رہے گا۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ 17 مئی کو سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ مسجد کے سروے کے دوران جس بھی ڈھانچہ کو لے کر تنازعہ اور اعتراض ہے، اسے کسی طرح کا نقصان نہ پہنچایا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔