سپریم کورٹ نے عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی

عمر خالد کی طرف سے پیش کپل سبل اور دیگر سینئر وکلاء کے بار بار سمجھانے کے بعد بنچ نے التوا کی درخواست کو قبول کر لیا اور کیسز کے پورے بیچ کی سماعت 24 جنوری کو مقرر کی

<div class="paragraphs"><p>عمر خالد / آئی اے این ایس</p></div>

عمر خالد / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام قانون (یو اے پی اے) کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی متعدد عرضیوں پر سماعت ملتوی کرنے پر اپنا اعتراض ظاہر کیا، جس میں جے این یو کے سابق طالب علم کارکن عمر خالد کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست بھی شامل ہے۔ تاہم بعد میں ان کی التوا کی درخواست قبول کر لی گئی۔

عمر خالد کی طرف سے پیش سینئر وکیل کپل سبل نے جسٹس بیلا ایم ترویدی کی سربراہی والی بنچ سے درخواست کی کہ وہ طے شدہ سماعت کو اگلے ہفتے تک ملتوی کر دیں۔ اس بنچ میں جسٹس پنکج متھل بھی شامل ہیں۔ جسٹس ترویدی نے سینئر وکیل سے کہا، ’’ہم کوئی التوا نہیں دیں گے۔‘‘


سبل نے کہا کہ انہوں نے التوا کی درخواست اس لیے کی کیونکہ وہ آئینی بنچ میں زیر سماعت مقدمات میں مصروف ہیں۔ بنچ نے کہا کہ کیس کی سماعت کی ضرورت ہے کیونکہ دہلی فسادات سے متعلق بڑی سازش کے معاملہ میں جیل میں قید عمر خالد پر انسداد دہشت گردی کے سخت قانون کے تحت الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

تاہم، سبل اور دیگر سینئر وکلاء کے بار بار سمجھانے کے بعد بنچ نے التوا کی درخواست کو قبول کر لیا اور کیسز کے پورے بیچ کی سماعت 24 جنوری کو مقرر کی۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ وہ اگلی تاریخ تک ملتوی کرنے کی کسی درخواست پر غور نہیں کرے گی۔

قبل ازیں، نومبر 2023 میں سپریم کورٹ نے یو اے پی اے کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے ساتھ دہلی ہائی کورٹ کے ذریعہ ضمانت سے انکار کے خلاف دائر خالد کی خصوصی درخواست پر سماعت 10 جنوری تک ملتوی کر دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔