’مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ‘ سے متعلق مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے بیان پر طلبا حیران، کہا ’ہمیں چمتکار کا انتظار‘
ایک طالبہ نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے ’’میڈم اسمرتی ایرانی جی، بدقسمتی سے ہم وہ خوش قسمت ریسرچ اسکالر طالب علم نہیں ہیں جنھیں ہر ماہ ایم اے این ایف گرانٹ مل رہا ہے۔‘‘
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اسمرتی ایرانی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ (ایم اے این ایف) سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کچھ ایسی جانکاری دی جس پر طلبا نے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ دراصل کیرالہ کی تریشور لوک سبھا سیٹ سے کانگریس رکن پارلیمنٹ ٹی این پرتاپن نے سوال کیا تھا کہ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کے تحت رقم کتنے وقت میں جاری کی جاتی ہے اور کن اسباب سے مستفیدین کو فیلوشپ ہر ماہ نہیں دی جا رہی؟ اس کے جواب میں اسمرتی ایرانی نے کہا کہ اہل طلبا کو یہ فیلوشپ ماہانہ بنیاد پر دی جاتی ہے۔ حالانکہ ’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے طلبا نے اسمرتی ایرانی کے اس جواب کو غلط ٹھہرایا ہے۔ طلبا کا دعویٰ ہے کہ انھیں سات ماہ سے فیلوشپ کی رقم نہیں ملی ہے۔ طلبا کا یہ بھی کہنا ہے کہ فیلوشپ کی رقم ملنے میں تاخیر اور رکاوٹ نئی بات نہیں ہے، طویل مدت سے ایسا ہی ہوتا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی اسمرتی ایرانی کے جواب کی طلبا پرزور تنقید کر رہے ہیں۔ حیدر آباد کی انگلش اینڈ فارین لینگویجز یونیورسٹی میں مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ اسکالر شاہ رخ خان نے مرکزی وزیر کے جواب پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے ’’قابل احترام ایڈمنسٹریشن... ایم اے این ایف کے طلبا کو گزشتہ 6 مہینوں سے فیلوشپ نہیں ملی ہے۔ اس حالت میں ان بیانات نے ہمیں مزید مایوس کر دیا ہے۔ یہ ہمارے زخموں پر نمک رگڑنے جیسا ہے۔‘‘ ممبئی باشندہ کنول پریت کور نے بھی ٹوئٹ پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ وہ لکھتی ہیں ’’میڈم اسمرتی ایرانی جی، بدقسمتی سے ہم وہ خوش قسمت ریسرچ اسکالر طالب علم نہیں ہیں جنھیں ہر ماہ ایم اے این ایف گرانٹ مل رہا ہے۔ میں گزشتہ 7 مہینوں سے اس چمتکار اور ہر مہینے ملنے والی رقم کا انتظار کر رہی ہوں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے طلبا کو دی جانے والی فیلوشپ سے متعلق ایک دیگر سوال کے جواب میں کچھ وضاحتیں پیش کی تھیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ یو جی سی اور سی ایس آئی آر کی طرف سے سبھی سوشل کیٹگری اور طبقات کے امیدواروں کو فیلوشپ دی جاتی ہے، جس میں اقلیت بھی آتے ہیں۔ اقلیتی طبقہ کے طلبا کو ایس سی-ایس ٹی اور او بی سی کے لیے نیشنل فیلوشپ اسکیم کے تحت بھی فیلوشپ ملتی ہے۔ اس اوورلیپ (دہراؤ) کو دیکھتے ہوئے ایم اے این ایف کو 23-2022 کے تعلیمی سیشن سے بند کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ فی الحال جن مستفیدین کو فیلوشپ مل رہی ہے، انھیں کورس کی مدت ختم ہونے تک فیلوشپ ملتی رہے گی۔ صرف ان لوگوں کو گائیڈلائنس پر عمل کرنا ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔