غیر مستحکم پڑوسی کی صورت حال سے واضح ہو جاتا ہے کہ سی اے اے کیوں ضروری ہے، مودی کے وزیر کا بیان

اتوار کی صبح ہندوستان آنے والے 209 افراد میں 24 افغان سکھ بھی شامل ہیں۔ اب وزارت خارجہ 222 افغان سکھوں اور ہندوؤں کو بھی وہاں سے جلد نکالے گا۔

ہردیپ سنگھ پوری، تصویر یو این آئی
ہردیپ سنگھ پوری، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مودی حکومت میں وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے بھی افغانستان کی صورت حال کے حوالہ سے سی اے اے (شہریت ترمیمی قانون) کا جواز پیش کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مستحکم پڑوسی (افغانستان) کی صورت حال بتاتی ہے کہ ملک میں سی اے اے کیوں ضروری ہے۔ افغانستان میں طالبان کے قبضہ کے بعد سے ہندوستان میں اس معاملہ پر لگاتار بحث ہو رہی ہے۔ ایک طرف جہاں طالبان کے حامی اور مخالف اپنے اپنے دلائل پیش کر رہے ہیں وہیں کچھ تنظیمیں اور سیاسی جماعتیں اس کا سیاسی فائدہ بھی اٹھانے کی فراق میں ہیں۔ اسی تناظر میں ہردیپ سنگھ پوری نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے سی اے اے کی وکالت کی ہے۔

خیال رے کہ سی اے اے ملک کے پڑوسی ممالک کے غیر مسلموں (ہندو، بودھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھ) کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنے کی سفارش ہے۔ مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے افغانستان سے ہندوستان لائے گئے لوگوں کی خبر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ہمارے غیر مستحکم پڑوسی سے متعلق تازہ واقعہ اور جس طرح وہاں کے سکھ اور ہندو برے وقت سے گزر رہے ہیں، اس لئے انہوں نے بتایا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کیوں ضروری ہے۔‘‘


اتوار کی صبح ہندوستان آنے والے 209 افراد میں 24 افغان سکھ بھی شامل ہیں۔ اب وزارت خارجہ 222 افغان سکھوں اور ہندوؤں کو بھی وہاں سے جلد نکالے گا۔ ایک اندازے کے مطابق، افغانستان میں اب بھی قریب 400 ہندوستانی پھنسے ہو سکتے ہیں اور ہندوستان انہیں وہاں سے نکالنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کے لئے وہ امریکہ اور دیگر اتحادی ممالک کے ساتھ تال میل سے کام کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔