ہریانہ میں بی جے پی حکومت پر بحران کا سایہ، 3 آزاد اراکین اسمبلی نے چھوڑا ساتھ، کانگریس کی حمایت کا اعلان

ہریانہ اسمبلی میں اکثریت کے لیے اراکین اسمبلی کی تعداد 45 ہے، بی جے پی کے اس وقت 41 اراکین اسمبلی ہیں اور اسے 6 آزاد اراکین اسمبلی کا ساتھ حاصل تھا، جس میں سے 3 نے حمایت واپس لے لی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCHaryana">@INCHaryana</a></p></div>

تصویر@INCHaryana

user

قومی آواز بیورو

ہریانہ کی بی جے پی حکومت پر بحران کا سایہ پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔ لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان بی جے پی کو حمایت دینے والے 6 آزاد اراکین اسمبلی میں سے 3 نے حمایت واپسی کا اعلان کر دیا ہے، جس سے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی کی قیادت والی حکومت اکثریت کے لیے ضروری اراکین اسمبلی کی تعداد (45) سے پیچھے ہو گئی ہے۔

موصولہ اطلاع کے مطابق ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپیندر ہڈا کی موجودگی میں تینوں آزاد اراکین اسمبلی نے نہ صرف بی جے پی سے حمایت واپس لے لی، بلکہ کانگریس کی حمایت کا اعلان بھی کر دیا۔ روہتک میں پریس کانفرنس کے دوران اس تعلق سے اعلان کرتے ہوئے تینوں اراکین اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ وہ ہریانہ کے آئندہ اسمبلی انتخاب میں بھی کانگریس کی حمایت کریں گے۔


جن آزاد اراکین اسمبلی نے بی جے پی سے حمایت واپسی کا اعلان کیا ہے، ان کے نام ہیں رندھیر گولن (پنڈری)، دھرم پال گوندر (نیلوکھیڑی) اور سومویر سانگوان (چرکھی دادری)۔ تینوں نے کہا کہ وہ حکومت کی پالیسیوں سے خوش نہیں تھے اس لیے بی جے پی حکومت سے اپنی حمایت واپس لے رہے ہیں۔ دھرم پال گوندر کا کہنا ہے کہ ’’ہم حکومت سے حمایت واپس لے رہے ہیں۔ ہم کانگریس کو اپنی حمایت دے رہے ہیں۔ ہم نے کسانوں سے جڑے ایشوز سمیت مختلف ایشوز کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا ہے۔‘‘

حزب مخالف لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے تینوں آزاد اراکین اسمبلی کے فیصلے کا استقبال کیا اور کہا کہ ’’اس سے واضح ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت سے لوگوں کا بھروسہ اٹھ گیا ہے۔ عوامی جذبات کو دیکھتے ہوئے ہی انھوں نے بی جے پی سے حمایت واپسی کا فیصلہ لیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ٹھیک وقت پر لیا گیا بہت مناسب فیصلہ ہے۔ کانگریس کے حق میں لہر چل رہی ہے، اس میں ان سبھی کا بھی تعاون ہوگا کیونکہ یہ باہر سے کانگریس کی حمایت کریں گے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ 90 سیٹوں والی ہریانہ اسمبلی میں اکثریت کے لیے اراکین اسمبلی کی تعداد 45 ہے۔ بی جے پی کے اس وقت 41 اراکین اسمبلی ہیں اور اسے 6 آزاد اراکین اسمبلی کا ساتھ حاصل تھا، جس میں سے 3 نے حمایت واپس لے لی ہے۔ اس طرح ہریانہ کی نائب سنگھ سینی حکومت کے پاس اراکین اسمبلی کی تعداد 45 سے نیچے، یعنی 44 پہنچ گئی ہے۔ ایسے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ مزید ایک رکن اسمبلی جلد ہی بی جے پی سے حمایت واپسی کا اعلان کر سکتے ہیں۔ ظاہر ہے، ایسے میں آنے والے دن بی جے پی کے لیے پریشان کن ثابت ہونے والے ہیں۔ ہریانہ میں کانگریس کے 30 اراکین اسمبلی ہیں، جبکہ 4 آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت اسے حاصل ہے۔ 10 اراکین اسمبلی جے جے پی کے ہیں اور آئی این ایل ڈی کا بھی ایک رکن اسمبلی ہے۔ مزید ایک آزاد رکن اسمبلی ہے جس نے فی الحال کسی کو حمایت نہیں دی ہے۔ ہریانہ اسمبلی میں 2 نشستیں خالی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔