سات ریاستوں کی 13 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے نتائج کا آج اعلان ہوگا

بہار، مغربی بنگال، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب اور ہماچل پردیش میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا۔ بنگال کی 4 اور ہماچل پردیش کی 3 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>الیکشن کمیشن آف انڈیا / Getty Images</p></div>

الیکشن کمیشن آف انڈیا / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سات ریاستوں کی 13 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج کا آج اعلان کیا جائے گا۔ بہار، مغربی بنگال، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب اور ہماچل پردیش میں 10 جولائی کو ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی۔

ہماچل پردیش میں 71 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی، نالہ گڑھ حلقے میں سب سے زیادہ 78 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ تمل ناڈو کے وکراونڈی حلقہ میں 77.73 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ وہیں، مدھیہ پردیش کی امرواڑا سیٹ پر 78.38 فیصد ووٹنگ ہوئی۔

مغربی بنگال میں چاروں ضمنی انتخابی نشستوں پر حکمراں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ہماچل پردیش میں وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کے لیے ضمنی انتخابات کافی اہم ہیں، کیونکہ ان کی اہلیہ کملیش ٹھاکر بھی دہرا سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ پنجاب کی جالندھر ویسٹ سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کو ریاست میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کے لیے وقار کی جنگ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔


ان سات ریاستوں میں ضمنی انتخابات ہوئے:

مغربی بنگال: حکمراں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) چاروں سیٹوں رائے گنج، راناگھاٹ ساؤتھ، بگڈا اور مانیکتلہ پر سخت مقابلہ کرے گی۔ ٹی ایم سی نے ایسے امیدوار کھڑے کیے تھے جن کی مقامی سطح پر مضبوط گرفت ہے۔ جبکہ بی جے پی نے آل انڈیا فٹبال فیڈریشن کے صدر کلیان چوبے جیسے امیدواروں کو میدان میں اتارا۔

ہماچل پردیش: راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کرنے والے 3 آزاد ارکان اسمبلی کے استعفیٰ کے بعد خالی ہونے والی دہرا، ہمیر پور اور نالہ گڑھ کی 3 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے ہیں۔ بی جے پی نے ان سابق آزاد ارکان اسمبلی کو پارٹی میں شامل ہونے کے بعد ان کی اپنی سیٹوں سے میدان میں اتارا تھا۔ کانگریس نے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو کی اہلیہ کملیش ٹھاکر کو دہرا میں اپنا امیدوار بنایا ہے۔

اتراکھنڈ: منگلور اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں بی ایس پی، کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہوگا، جب کہ بدری ناتھ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی کے راجندر بھنڈاری اور کانگریس کے امیدوار لکھپت سنگھ بوٹولا کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔

پنجاب: جالندھر ویسٹ ضمنی انتخاب وزیر اعلی بھگونت مان اور عام آدمی پارٹی (عآپ) کے لئے ایک اہم امتحان ہے، کیونکہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی کارکردگی خراب رہی۔ عآپ نے مہندر بھگت کو میدان میں اتارا تھا، جبکہ کانگریس نے سریندر کور کو میدان میں اتارا تھا۔


بہار: روپولی سیٹ پر آر جے ڈی نے پانچ بار کی ایم ایل اے بیما بھارتی کو ٹکٹ دیا ہے، جب کہ جے ڈی (یو) نے کالادھر منڈل کو میدان میں اتارا۔ بیما بھارتی کو آر جے ڈی نے لوک سبھا انتخابات میں پورنیہ سے امیدوار بنایا تھا لیکن وہ ہار گئی تھیں۔

تمل ناڈو: وکراونڈی ضمنی انتخاب میں ڈی ایم کے کے اینیور سیوا، پی ایم کے کے کے سی انبومانی اور نام تملار کاچی کے ڈاکٹر ابھینائے کے درمیان مقابلہ ہے۔ اے آئی اے ڈی ایم کے نے ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پارٹی نے اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے تھے۔

مدھیہ پردیش: چھندواڑہ کی امرواڑا (ایس ٹی) سیٹ پر ضمنی انتخاب کانگریس اور بی جے پی کے لیے وقار کی جنگ بن گیا ہے۔ یہاں بی جے پی نے کملیش شاہ کو امیدوار بنایا، جو لوک سبھا انتخابات سے پہلے کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے اور کانگریس نے دھیرن شاہ انوتی کو امیدوار بنایا ہے۔

ضمنی الیکشن کیوں کرائے گئے؟

بنگال کی چار سیٹوں پر ضمنی انتخابات کرائے گئے، جن میں سے مانک تلہ سیٹ 2021 میں ٹی ایم سی نے حاصل کی تھی لیکن فروری 2022 میں سابق ریاستی وزیر سدھن پانڈے کی موت کے بعد یہ خالی ہو گئی۔ وہیں، رائے گنج سے کرشنا کلیانی، بگداہ سے بسواجیت داس اور راناگھاٹ دکشن سے مکت منی ادھیکاری نے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لیے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔


ہماچل پردیش میں تین سیٹیں خالی تھیں۔ یہاں، راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کرنے والے آزاد ارکان اسمبلی نے استعفیٰ دے کر پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

اتراکھنڈ کی منگلور سیٹ بی ایس پی کے رکن اسمبلی ثروت کریم انصاری کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ پارٹی نے ضمنی انتخاب میں اس سیٹ سے عبید الرحمان کو میدان میں اتارا تھا۔

عآپ ایم ایل اے شیتل انگورل کے استعفیٰ کے بعد پنجاب میں جالندھر ویسٹ سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوا ہے۔ شیتل انگورل نے 2022 میں بی جے پی سے عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن پھر وہ بی جے پی میں شامل ہوگئیں گئے۔ وہ اس ضمنی انتخاب میں پارٹی کی طرف سے امیدوار ہیں۔

بہار کی روپولی اسمبلی سیٹ جے ڈی (یو) کی موجودہ ایم ایل اے بیما بھارتی کے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لیے استعفیٰ دینے کے بعد خالی ہو گئی تھی۔

تمل ناڈو کے وکراونڈی میں ڈی ایم کے کے موجودہ ایم ایل اے کی موت کے بعد اس سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔