عوام نے مودی حکومت کی وداعی کا راستہ بنانا شروع کر دیا ہے: کھڑگے

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ مودی جی سچائی پر پردہ ڈالنے کی پرزور کوشش کر رہے ہیں، لیکن عوام مودی حکومت کے دھیان بھٹکانے والے ایشوز کی جگہ سچ سننا اور دیکھنا چاہتی ہے۔

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مہنگائی، بے روزگاری اور بدعنوانی کے ایشو پر مودی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ کانگریس صدر نے پیر کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھے اپنے پوسٹ میں کہا کہ پی ایم مودی سچائی پر پردہ ڈالنے کی پرزور کوشش کر رہے ہیں، لیکن عوام مودی حکومت کے دھیان بھٹکانے والے ایشوز کی جگہ سچ سننا اور دیکھنا چاہتی ہے۔

کھڑگے نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’اب جب جی-20 کی میٹنگ ختم ہو گئی ہے، مودی حکومت کو گھریلو ایشوز پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ اگست میں ایک عام کھانے کی تھالی کی قیمت 24 فیصد بڑھ گئی ہے۔ ملک میں بے روزگاری شرح 8 فیصد ہے۔ نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہے۔‘‘


کانگریس صدر نے بدعنوانی کو لے کر بھی مودی حکومت پر حملہ کیا۔ انھوں نے لکھا کہ ’’مودی حکومت کی بدتر حکمرانی میں بدعنوانی کا سیلاب آ گیا ہے، سی اے جی نے کئی رپورٹس میں بی جے پی کی قلعی کھولی ہے۔ جموں و کشمیر میں 13 ہزار کروڑ کا ’جل جیون گھوٹالہ‘ سامنے آیا ہے جس میں ایک دلت آئی اے ایس افسر کو اس لیے ظلم کا شکار بنایا گیا کیونکہ انھوں نے بدعنوانی کو ظاہر کر دیا۔‘‘

کھڑگے نے اڈانی کو لے کر بھی پی ایم مودی پر حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خاص دوست کی لوٹ حال ہی میں پھر سامنے آئی ہے۔ آر بی آئی کے سابق ڈپٹی گورنر ورل آچاریہ نے 2019 انتخاب پہلے آر بی آئی کے خزانے سے مودی حکومت کو 3 لاکھ کروڑ منتقل کرنے کے سرکاری دباؤ کی مخالفت کی تھی، یہ معاملہ اب سامنے آیا ہے۔ کانگریس صدر نے کہا کہ منی پور میں گزشتہ کچھ دنوں میں پھر تشدد ہوا، ہماچل پردیش میں قدرتی آفت آئی ہوئی ہے، لیکن انا پرست مودی حکومت کو اس کو قومی آفت اعلان کرنے سے بچ رہی ہے۔


کانگریس صدر نے کہا کہ ان سب کے درمیان مودی جی سچائی پر پردہ ڈالنے کی پرزور کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن عوام مودی حکومت کے دھیان بھٹکانے والے ایشوز کی جگہ سچ سننا اور دیکھنا چاہتی ہے۔ انھوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ دھیان لگا کر سن لے مودی حکومت، 2024 میں آپ کی وداعی کا راستہ عوام نے بنانا شروع کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔