نئے میئر کے لئے دہلی والوں کا انتظار ہوا طویل، ایم سی ڈی ایوان میں ہنگامہ آرائی کے بعد ایل جی نے اب تک طے نہیں کی انتخاب کی نئی تاریخ
ایم سی ڈی کے ایوان میں جمعہ کو میئر کے انتخاب کے دوران ہنگامہ آرائی کے بعد دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ دہلی ایم سی ڈی کے میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان کا الیکشن کب ہوگا
نئی دہلی: ایم سی ڈی کے ایوان میں جمعہ کو میئر کے انتخاب کے دوران ہنگامہ آرائی کے بعد دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ دہلی ایم سی ڈی کے میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان کا الیکشن کب ہوگا لیکن لیفٹیننٹ گورنر نے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی ہے۔ ستیہ شرما فی الحال ایم سی ڈی کی پریذائیڈنگ آفیسر رہیں تی اور اس وقت تک اشونی کمار بھی اسپیشل آفیسر کے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔
خیال رہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے عہدے کے لیے بی جے پی اور عآپ کے درمیان جنگ جاری ہے۔ ایم سی ڈی میئر کا انتخاب 6 جنوری کو ہونا تھا۔ عام آدمی پارٹی کا الزام ہے کہ پہلے تو ایل جی نے غیر آئینی طریقہ سے پریزائیڈنگ آفیسر کی تقرری کی اور اس کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی سب سے پہلے نامزد ارکان کو حلف دلوانا شروع کر دیا۔ عآپ نے ایل جی کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا۔ وہیں دوسری طرف بی جے پی کا الزام ہے کہ عآپ کے کونسلروں نے ایوان میں غنڈہ گردی کی ہے۔ بی جے پی لیڈران نے بھی عآپ کے خلاف راج گھاٹ پر احتجاج کیا تھا۔
ان انتخابات سے دور رہنے کا فیصلہ کرنے والی کانگریس پارٹی نے عآپ اور بی جے پی دونوں پر حملہ بولا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ جب دہلی والوں نے ایم سی ڈی کا اقتدار عآپ کے حوالہ کر دیا تو اپنے میئر کے انتخاب میں اتنا خوف کیوں محسوس ہو رہا ہے! دہلی پردیش کانگریس کے صدر چودھری انیل کمار نے کہا کہ عآپ اور بی جے پی دونوں ہی آر ایس ایس کے نظریات کی حامل ہیں اس لئے وہ ان میں سے کسی بھی جماعت کو حمایت نہیں دے سکتی، یہی وجہ ہے کہ پارٹی نے میئر انتخاب سے کنارہ کشی اختیار کی۔
غورطلب ہے کہ جمعہ 6 جنوری کو جب ایم سی ڈی ہاؤس شروع ہوا اور لیفٹیننٹ گورنر کے نامزد کردہ کونسلروں کی حلف برداری کا عمل شروع ہوا تو عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کونسلروں کے درمیان نعرے بازی اور ہنگامہ شروع ہو گیا۔ ایم سی ڈی ہاؤس میں ہنگامہ اس قدر بڑھ گیا کہ وہ اکھاڑے میں تبدیل ہو گیا اور ہاتھا پائی ہونے لگی۔ ایوان میں کرسیاں پھینکی گئیں، جس کے باعث کارروائی اگلی تاریخ تک ملتوی کر دی گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔