دہلی والوں نے کیجریوال کو تین بار برسراقتدار کیا، پھر سوتیلا سلوک کیوں: کانگریس
انل بھاردواج کا کہنا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال الیکشن کے پیش نظر پنجاب میں 300 یونٹ بجلی مفت دینے کا وعدہ کر رہے ہیں جبکہ 3 بار دہلی کے اقتدار پر بٹھانے والی عوام کے ساتھ سوتیلا سلوک ہو رہا ہے
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جب سے پنجاب اسمبلی الیکشن کے پیش نظر حکومت بننے پر پنجاب میں 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، تب سے کانگریس کیجریوال پر حملہ آور رخ اختیار کیے ہوئے ہے۔ آج دہلی پردیس کانگریس کمیٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد پریس کانفرنس کے دوران سابق رکن اسمبلی انل بھاردواج نے اروند کیجریوال کو تنقید کا نشانہ بنایا اور سوال اٹھایا کہ ’’دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال پنجاب میں الیکشن کی تیاری کے لیے 300 یونٹ مفت بجلی دینے کا اعلان کر کے 3 مرتبہ دہلی کے اقتدار پر بٹھانے والے دہلی باشندوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیوں کر رہے ہیں؟‘ انھوں نے کہا کہ دہلی میں بجلی کا مسئلہ اور بجلی شرحوں کو درکنار کر پنجاب اور گجرات میں یہ تقریر کر رہے ہیں کہ یہاں بجلی کی سب سے زیادہ شرحیں ہیں جب کہ دہلی میں فی یونٹ بجلی شرح 6.79 روپے ہے اور پنجاب میں فی یونٹ 6.51 روپے ہے، تو پھر دہلی میں سستی بجلی کہاں دے رہے ہیں۔ انل بھاردواج نے کہا کہ کیجریوال انتخابی اعلان کر کے پنجاب کے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انل بھاردواج نے دہلی میں بجلی کے حالات کی تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ قبل میں دہلی کانگریس حکومت کے ذریعہ 24 گھنٹے بجلی یقینی بنائی گئی تھی۔ کیجریوال حکومت بجلی تخفیف ختم کر کے ایک بار پھر 24 گھنٹے بجلی مہیا کرائے اور بجلی صلاحیت بڑھانے کے ساتھ ساتھ نئے پاور پلانٹ اور سولر پلانٹ لگوائے۔ انھوں نے کہا کہ اروند کیجریوال نے بجلی صارفین کو سبسیڈی دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن سبسیڈی بجلی کمپنیوں کو دی جا رہی ہے۔ اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے کیجریوال فوراً بجلی سبسیڈی صارفین کو دیں اور بجلی بلوں پر فکس چارج کو ختم کریں کیونکہ اس کے ذریعہ بجلی کمپنیاں کروڑوں روپے دہلی کے لوگوں سے وصول رہی ہیں۔
انل بھاردواج نے کہا کہ مانسون میں دیری کے سبب دہلی اس بار زبردست گرمی پڑی، اور ایسے میں پوری دہلی 6 سے 8 گھنٹوں تک کی بجلی کٹوتی برداشت کر رہی ہے، جب کہ موجودہ وقت میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب 7900 میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب کیجریوال نے اقتدار سنبھالا تھا اس وقت زیادہ سے زیادہ طلب 6200 میگاواٹ تھی، جب کہ کل بجلی ڈیمانڈ 7323 میگاواٹ پہنچی تھی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ اروند کیجریوال نے دہلی میں 6 پاور اسٹیشن لگانے کا وعدہ کیا تھا اور بجلی خرچ کا 20 فیصد شمسی توانائی سے پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا جس کے لیے آج تک کچھ نہیں کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال حال کو چھوڑ مستقبل کے اعلانات کرتے ہیں۔ مثلاً، انھوں نے دہلی کو 2025 میں مکمل سولر سٹی بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کیا کیجریوال پنجاب کے عوام کو دہلی میں بجلی کے مسائل کی سچائی بتائیں گے۔ یہ بتائیں گے کہ گزشتہ سات سالوں میں انھوں نے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا ہے۔
کانگریس لیڈر انل بھاردواج نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے چیف اروند کیجریوال پنجاب اور گجرات کے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ہر بار نئے اعلانات کر کے اپنے جال میں پھنسانا چاہتے ہیں، جب کہ اسی طرح کے اعلانات سات سال پہلے انھوں نے دہلی کے عوام سے بجلی بل نصف کرنے، کیگ آڈٹ کرانے، بجلی کمپنیوں کی منمانی روکنے وغیرہ جیسے وعدے کیے تھے، لیکن سات سالوں میں ایک بار بھی بجلی کمپنیوں کا آڈٹ نہیں کرایا۔ ظاہر ہے ایسا کرنے سے بجلی کمپنیوں کے ساتھ ان کی سانٹھ گانٹھ اور بدعنوانی دہلی کے عوام کے سامنے آجائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔