’ہندوستان اور پاکستان کے درمیان امن کا راستہ جموں وکشمیر سے گزرتا ہے‘

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں تب تک امن قائم نہیں ہوسکتا ہے جب تک پاکستان اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے ساتھ جوڑنے والے راستوں کو کھولا نہ جائے گا۔

محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس
محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: پی ڈی ہی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان امن کا راستہ جموں وکشمیر سے ہی گزرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں تب تک امن قائم نہیں ہوسکتا ہے جب تک پاکستان اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے ساتھ جوڑنے والے راستوں کو کھولا نہ جائے گا۔

موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں منعقدہ پارٹی تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’جنرل باجوہ نے بھی کہا ہے کہ رنجشوں کو بھولنا چاہیے لیکن ہندوستان اور پاکستان کے درمیان امن کا راستہ جموں وکشمیر سے گزرتا ہے جب تک نہ جموں وکشمیر میں ظلم بند کیا جائے گا، جو سڑکیں پاکستان اور اُس طرف کے کشمیر کے ساتھ ملتی ہیں، ان کو کھولا جائے گا تب تک امن قائم نہیں ہوگا‘۔


پارلیمانی وفد کے دورہ کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’پہلے بھی وفود یہاں آتے رہے باہر سے وفود لاکر یہاں سب کچھ ٹھیک ہونے کی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے سے بہتر ہے کہ یہاں کے لوگوں سے پوچھ کر سرٹیفکیٹ حاصل کی جائے‘۔

ای ڈی کی طرف سے سمن جاری کرنے کے متعلق انہوں نے کہا کہ ’یہ سمن عدالت میں زیر سماعت ہے میں کسی ڈرتی نہیں ہوں اور کسی سے کچھ بھی چھپانے کی کوشش نہیں کرتی ہوں‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ واگہہ سرحد پر طلبا جن میں ڈاکٹرس اور انجینئرس بھی شامل ہیں، کو مختلف النوع سرٹیفکیٹس دکھانے پر روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان طلبا کو اپنے کالجوں میں جانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔