’پارٹی نے مجھے امیدوار بنا دیا، میرا دل اداس ہے!‘ بی جے پی کے سینئر لیڈر کیلاش وجے ورگیہ کا بیان

کیلاش وجے ورگیہ نے کہا ’’میرے دل کو تکلیف پہنچی ہے کہ پارٹی نے مجھے اسمبلی کا امیدوار بنایا۔ مجھے الیکشن لڑنے کی ایک فیصد بھی خواہش نہیں تھی‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی نے مدھیہ پردیش میں انتخابات کے لیے اپنی دوسری فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست کے جاری ہونے کے بعد بی جے پی کے سینئر لیڈر کیلاش وجے ورگیہ نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’میرے دل کو تکلیف پہنچی ہے کہ پارٹی نے مجھے اسمبلی کا امیدوار بنایا۔ مجھے الیکشن لڑنے کی ایک فیصد بھی خواہش نہیں تھی۔‘‘ کیلاش یہیں نہیں رکے اور انہوں نے کہا کہ اب وہ بڑے لیڈر بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’میرا منصوبہ یہ تھا کہ میں انتخابات کے دوران روزانہ 4-5 جلسوں سے خطاب کروں گا ہیلی کاپٹر کے ذریعے انتخابی مہم چلاؤں گا۔ اب میں عوام کے درمیان جا کر ہاتھ جوڑنا نہیں چاہتا۔‘‘

خیال رہے کہ بی جے پی نے اندور-1 اسمبلی سے کیلاش وجے ورگیہ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ مالوا کی سیاست میں ایک بڑا نام ہونے کے علاوہ وہ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باپ ہونے کے ناطے انہیں یہ بات پسند نہیں کہ وہ اپنے بیٹے کا ٹکٹ کینسل کر کے خود الیکشن لڑیں۔

کیلاش نے کہا ’’میں سوچتا تھا کہ میں الیکشن کیوں لڑوں، کیونکہ آکاش نے اندور شہر میں اپنے لیے جگہ بنائی ہے۔ میری وجہ سے اسے سیاسی نقصان نہیں ہونا چاہیے، یہ ایک باپ کی حیثیت سے میرا احساس تھا۔‘‘


تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پارٹی کے فرماں بردار سپاہی ہیں اور جب پارٹی حکم دے گی الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اندور-1 سیٹ پر ترقی کے بہت امکانات ہیں، میں نہیں بلکہ بی جے پی کارکن وہاں الیکشن لڑیں گے۔ یہ بھی دلچسپ ہے کہ کیلاش وجے ورگیہ نے صرف اپنے بیٹے کے لیے الیکشن لڑنا چھوڑ دیا تھا۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ’’پارٹی اس بار کسی بھی ریاست میں وزیر اعلیٰ کے چہرے کا اعلان نہیں کر رہی ہے۔ ہم مودی جی اور اجتماعی قیادت میں الیکشن لڑیں گے۔‘‘ مدھیہ پردیش کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پارٹی ہائی کمان ہی بتائے گی کہ ریاست میں پارٹی کا چہرہ کون ہوگا۔ انہوں نے کہا ’’کانگریس نے جو بیانیہ شروع کیا تھا کہ ہم ریاست میں حکومت بنا رہے ہیں، بی جے پی نے سینئر لیڈروں کو ٹکٹ دے کر ختم کر دیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔