’شہریت ترمیمی قانون‘ اور بابری مسجد پر اسلامی تعاون تنظیم کا اظہار تشویش
او آئی سی کے جنرل سکریٹریٹ نے ہندوستان میں مسلم اقلیت کو متاثر کرنے والی حالیہ پیش رفت کا قریب سے جائزہ لیا ہے اور شہریت کے حقوق اور بابری مسجد مقدمہ دونوں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا
ایودھیا میں بابری مسجد کی زمین کو رام مندر تعمیر کے لئے دیئے جانے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ اور شہریت قانون میں ترمیم کیے جانے پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہندوستان کے اقلیتی مسلمانوں کے تئیں فکرمند ہیں اور وہاں کی حالیہ پیش رفت پر نظر بنائے ہوئے ہے۔
او آئی سی کی ویب سائٹ پر شائع ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’او آئی سی کے جنرل سکریٹریٹ نے ہندوستان میں مسلم اقلیت کو متاثر کرنے والی حالیہ پیش رفت کا قریب سے جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے شہریت کے حقوق اور بابری مسجد مقدمہ دونوں سے متعلق حالیہ پیش رفت پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔‘‘
علاوہ ازیں انہوں نے ہندوستان میں مسلم اقلیت کی حفاظت اور اسلامی مقدس مقامات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اپنے مطالبے کا اعادہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ہندوستان اقوام متحدہ کا رکن ہے لہذا، اس پر یہ لازم ہے کہ اقلیتی مسلمانوں کے مقدس مقامات خاص طور پر مسجدوں کی حفاظت کرے۔
جنرل سکریٹریٹ نے اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج اصولوں اور ذمہ داریوں کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی عہد نامے اقلیتوں کے حقوق کی بلا امتیاز ضمانت دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں، ان اصولوں اور ذمہ داریوں کے برخلاف کوئی بھی اقدام مزید تناؤ کا باعث بن سکتا ہے اور اس سے پورے خطے میں امن و سلامتی پر شدید مضمرات پڑ سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔