کل تک ہائی کورٹس کے لیے 44 ججوں کے نام پر لگائی جائے گی مہر، مرکز نے سپریم کورٹ کو کیا مطلع

گزشتہ سماعت میں کالجیم سے متعلق وزیر قانون کے بیانات پر سپریم کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا، سپریم کورٹ نے معاملے کی آئندہ سماعت کے لیے 3 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے۔

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ہائی کورٹس میں ججوں کی کمی کی خبریں کئی بار سامنے آ چکی ہیں۔ اب پتہ چلا ہے کہ مرکزی حکومت جلد ہی 44 ججوں کے نام پر مہر لگانے والی ہے۔ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں اس سلسلے میں ایک سماعت کے دوران جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ہائی کورٹ میں ججوں کی تقرری کے لیے کالجیم کی طرف سے بھیجی گئی سفارشات کا تیزی سے نمٹارا کیا جائے گا۔ 104 زیر التوا سفارشات میں سے 44 کو ہفتہ کے روز تک منظوری دے دی جائے گی۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ بقیہ سفارشات پر بھی کارروائی جلد ہی کی جائے گی۔

مرکزی حکومت کے ذریعہ دی گئی اس جانکاری پر عدالت نے اظہارِ اطمینان کیا ہے۔ ساتھ ہی باقی سفارشات پر بھی جلد فیصلہ لینے کے لیے کہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سماعت میں کالجیم سے متعلق وزیر قانون کے بیانات پر سپریم کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی آئندہ سماعت کے لیے 3 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ابھے ایس اوکا کی بنچ کے سامنے مرکزی حکومت کی بات رکھتے ہوئے اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمانی نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی ٹائم لائن کو فالو کرنے کے لیے سبھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ساتھ ہی اٹارنی جنرل نے بنچ کو یقین دلایا کہ نجی طور پر اس معاملے کو وہ خود دیکھ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کالجیم سے بھیجی گئی ان 10 سفارشات کی صورت حال کی جانکاری بھی مانگی جو مرکز کے پاس زیر التوا ہیں۔ ان میں دو کافی پرانی ہیں جو کہ اکتوبر 2021 سے ہی زیر التوا ہیں اور باقی سفارشات نومبر 2022 میں کی گئی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔