تاجر منیش گپتا کے قتل کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا
بدھ کو دائر درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی اپنی تحقیقات میں غفلت برت رہی ہے، جس کی وجہ سے شواہد کے تباہ ہونے کا خطرہ ہے۔
نئی دہلی: اترپردیش کے گورکھپور میں کانپور کے تاجر منیش گپتا کی مشتبہ موت کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی تحقیقات میں تاخیر کا معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل آنند شنکر نے جمعرات کو ’یو این آئی‘ کو بتایا کہ مقتول کی اہلیہ میناکشی گپتا نے درخواست دائر کی ہے۔ عرضی گزار نے اترپردیش حکومت کی ایس آئی ٹی تحقیقات پر کئی سوالات اٹھاتے ہوئے سی بی آئی کو فوری تحقیقات کا حکم دینے کی درخواست کی ہے۔
بدھ کو دائر درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی اپنی تحقیقات میں غفلت برت رہی ہے، جس کی وجہ سے شواہد کے تباہ ہونے کا خطرہ ہے۔ حکومت نے سی بی آئی تحقیقات شروع ہونے تک ایس آئی ٹی کو تحقیقات کی ذمہ داری دی تھی۔ تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے 30 ستمبر کو سی بی آئی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔ اتر پردیش حکومت نے سرکاری طور پر کہا تھا کہ وہ سی بی آئی انکوائری کرائے گی، لیکن اعلان کے تین ہفتے بعد بھی مرکزی تفتیشی ایجنسی نے معاملے کی تحقیقات شروع نہیں کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کے بعد سے ہی اس معاملہ میں پولیس کی غفلت صاف نظر آتی ہے۔ واقعہ کی ایف آئی آر 48 گھنٹوں کے بعد درج کی گئی۔ اس معاملے میں مقامی پولیس اسٹیشن انچارج سمیت چھ پولیس اہلکاروں پر مار پیٹ کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ الزام لگایا گیا ہے کہ منیش کی پٹائی کی وجہ سے موت ہوئی ہے۔
تاہم پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ منیش نشے میں تھا اور بستر سے گرنے کے بعد اس کے سر میں چوٹ آئی تھی۔ پولیس نے اسے بی آر ڈی میڈیکل کالج، گورکھپور میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد اترپردیش حکومت نے تمام ملزم پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا اور ان کے خلاف محکمانہ انکوائری کی جا رہی ہے۔
منیش اپنے دو دیگر ساتھیوں کے ساتھ ایک ہوٹل میں ٹھہرا ہوا تھا جہاں پولیس نے بدمعاشوں کے ٹھہرے ہونے کی اطلاع پر دبش دی تھی اور اسی دوران یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ تاہم مقتول کی بیوہ نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے تفتیش کے دوران منیش کو بری طرح زدو کوب کیا جس سے اس کی موت ہوگئی۔ درخواست کے مطابق یہ واقعہ 27 ستمبر کی رات کو پیش آیا اور اس معاملے میں ایف آئی آر 29 ستمبر کو دوپہر 1:30 بجے درج کی گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔