مودی حکومت اومیکرون کے خطرے کو نظر انداز کر کے لوگوں کی زندگی سے کھیل رہی ہے: کانگریس

سرجے والا نے کہا ’’اومیکرون ویرینٹ کے خطرے کو مودی حکومت نظر انداز کر رہی ہے۔ یہ ایک بے سمت قیادت والی حکومت ہے جو صرف اسٹنٹ بازی تک ہی محدود ہو گئی ہے‘‘

کانگریس لیڈر آر ایس سرجے والا/ تصویر یو این آئی
کانگریس لیڈر آر ایس سرجے والا/ تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں لاپرواہی برتنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان اور جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے اتوار کے روز پریس کانفرنس کرکے مودی حکومت کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام ہموطنوں کو 31 دسمبر تک ویکسین کی دونوں خوراکیں فراہم کر دی جائیں گی۔

وزیر اعظم مودی نے آج 'من کی بات' میں بھی یہ دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں 141 کروڑ ویکسین کی خوراکیں دی گئی ہیں۔ گزشتہ روز قوم سے اپنے خطاب میں انہوں نے فرنٹ لائن ورکرز اور 60 سال سے زائد عمر کے بزرگوں کو بوسٹر ڈوز دینے اور 12 سے 18 سال کے بچوں کو ویکسین فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔


سرجے والا نے کہا کہ مودی جی کل ٹی وی پر آئے، شیخی ماری، واہ واہی لوٹی، لیکن ویکسین کہاں ہے؟ انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت اومیکرون وائرس کے خطرے کو نظر انداز کر رہی ہے۔ یہ بے سمت قیادت کی حکومت ہے، جو اسٹنٹ بازی تک محدود ہو گئی ہے۔"

کانگریس کے ترجمان نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے کورونا کی دوسری لہر میں 40 لاکھ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر کے آنے سے عین قبل مودی حکومت ایک بار پھر ہموطنوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔


سرجے والا نے کہا کہ مودی حکومت نے عدالت میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ 31 دسمبر تک 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام شہریوں یعنی 94 کروڑ لوگوں کو ویکسین کی دونوں خوراکیں دے دی جائیں گی لیکن اب 31 دسمبر میں صرف 5 دن باقی رہ گئے ہیں اور حکومت مقررہ ہدف سے ابھی بہت دور ہے۔

سرجے والا نے کہا کہ ملک بھر میں 18 سال سے زیادہ عمر کے 365 کروڑ لوگوں کو ابھی تک دوسری خوراک نہیں ملی ہے۔ انہوں نے بوسٹر ڈوز پر کہا کہ اس کے تحت کل 35 کروڑ 70 لاکھ ویکسین لگائی جانی ہیں لیکن فی الحال صرف 17.74 کروڑ ویکسین کی خوراکیں ہی دستیاب ہیں۔


سرجے والا نے مزید کہا، "مودی حکومت کی طرف سے بار بار ذمہ داری سے فرار حاصل کرنے، کورونا ٹیکہ کاری کی پالیسیوں کو بار بار تبدیل کرنے، کورونا کی روک تھام کے بجائے خود کی تسبیح، ریلیوں اور انتخابی گروپوں کو ترجیح دینے، صوبوں پر الزام عائد کرنے جیسی مجرمانہ غفلت سے ہموطنوں کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔ لہذا اب وقت آ گیا ہے کہ مودی حکومت کا احتساب کیا جائے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔