مودی حکومت انگریزوں سے زیادہ ظالم و جابر ہے: نانا پٹولے

کانگریس لیڈر نانا پٹولے کا کہنا ہے کہ گزشتہ سات ماہ سے کسان تینوں زرعی قوانین کے خلاف دھرنا و مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن مرکز کی ظالم وجابر مودی حکومت کے پاس ان کے لیے وقت نہیں ہے۔

نانا پٹولے، تصویر آئی اے این ایس
نانا پٹولے، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

جلگاؤں: مرکز کی مودی حکومت انگریزوں کی حکومت سے زیادہ ظالم و جابر ہے۔ یہ حکومت کسان ومزدور مخالف ہے اور کسانوں کو سرمایہ داروں کا غلام بناکر انہیں برباد کر دینا چاہتی ہے۔ کسانوں کو تباہ کرنے کے لئے ہی اس نے تین سیاہ زرعی قوانین بنائے ہیں۔ اس حکومت کو جڑ سے اکھاڑے بغیر اس ملک کے کسانوں ومحنت کشوں کے اچھے دن نہیں آنے والے ہیں۔ یہ سخت تنقید آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے کی ہے۔

آل انڈیا کانگریس کا پہلا دیہی کنونشن جس فیض پور میں منعقد ہوا تھا، اسی فیض پور کے دھاناجی کالج کے احاطے میں مرکزی حکومت کے کسان مخالف قوانین کی کاپیاں نذرِ آتش کرنے کے بعد کانگریس کے ریاستی صدر ناناپٹولے نے اپنے شمالی مہاراشٹر کے دورے کی شروعات کی۔ اس موقع پر ریاستی صدر کے ساتھ کانگریس کے ریاستی کارگزار صدر ایم ایل اے پرنیتی شندے، ریاستی نائب صدر ایم ایل اے شریش چودھری، کسان کانگریس کے قومی نائب صدر شیام پانڈے، ریاستی ترجمان اتل لونڈھے، سابق وزیر شوبھاتائی بچھاؤ، ڈاکٹر الہاس پاٹل، جلگاؤں ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر سندیپ پاٹل اور پرمود مورے سمیت کانگریس کے عہدیدار و کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔


اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ناناپٹولے نے کہا کہ مرکز کی ظالم وجابر مودی حکومت کے پاس کسانوں کے لیے وقت نہیں ہے۔ تینوں سیاہ زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحد پر کسان گزشتہ 7 ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس احتجاج کے دوران تقریباً 400 کسانوں کو اپنی جان گنوانی پڑی ہے۔ لیکن آواز سنی جانے تک کے فاصلے پر موجود نریندر مودی نے کسانوں سے ملاقات تک نہیں کی۔ کسان سردی، بارش اور دھوپ کی شدت کو جھیلتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے اور مودی مغربی بنگال جاکر انتخابی ریلیاں کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا واضح موقف ہے کہ یہ تینوں زرعی قوانین رد ہونے چاہئیں۔ عام لوگوں کی فلاح وبہود کے لئے کانگریس پارٹی پارلیمنٹ و پارلیمنٹ کے باہر سڑکوں پر بی جے پی کی ظالم و جابر حکومت کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔عوام کا مفاد ہی کانگریس کے لئے سب سے اہم ہے۔

نانا پٹولے نے کہا کہ ملک میں کورونا کے بحران پر قابو پانے میں مودی حکومت مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی نے کورونا کی روک تھام کے لئے نہایت اہم مشورے دیئے تھے، لیکن ان مشوروں کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کا خمیازہ آج پورے ملک کو ہزاروں لوگوں کی بلی دے کر بھگتنا پڑ رہا ہے۔ کل ہی راہل گاندھی نے کورونا کی تیسری لہر کے پیشِ نظر مناسب اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ دو لہروں کے دوران مودی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو اپنی جانیں گنوانی پڑی ہیں۔ کم ازکم اب تو مودی حکومت نیندسے بیدار ہو اور تیسری لہر سے مقابلے کے لئے مناسب اقدام کرے۔


نانا پٹولے نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں کے دوران ملک میں زبردست انتشار پیدا ہوا ہے۔ فصلوں کے انشورنش اسکیم کے ذریعے بھی کسانوں کو لوٹا جا رہا ہے۔ پٹرول، ڈیژل و خوردنی تیل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ ان سب کے خلاف کانگریس پارٹی احتجاج کر رہی ہے۔ کورونا پابندیوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں سڑکوں پر نہیں اترا جاسکتا، اس کے باوجود کانگریس نے کورونا کی پابندیوں کی پاسداری کرتے ہوئے مودی حکومت کے خلاف احتجاج کیا ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔