’شرد پوار کی رہائش پر ہونے والی میٹنگ کا تیسرے محاذ سے کوئی تعلق نہیں‘

شیو سینا لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ ’راشٹر منچ‘ یشونت سنگھ نے تشکیل دیا ہے اور اس کے بینر تلے شرد پوار کی رہائش پر میٹنگ ہونی ہے لیکن یہ تمام حزب اختلاف کی جماعتوں کا اجلاس ہے، ایسا میرا خیال نہیں ہے۔

شرد پوار کی فائل تصویر آئی اے این ایس
شرد پوار کی فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: بی جے پی کو روکنے کے لئے تیسرے محاذ کی تشکیل کی چہ میگوئیوں کے دوران شرد پوار کی رہائش پر طلب کیے گئے اجلاس کے تعلق سے شیو سینا کی جانب سے وضاحت پیش کر کے کہا گیا ہے کہ اس جلاس میں تمام حزب اختلاف کی جماعتیں شرکت نہیں کر رہی ہیں، لہذا یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ تیسرے محاذ کا اجلاس ہے۔

خیال رہے کہ سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ منگل کے روز شام 4 بجے ’راشٹر منچ‘ کا ایک اجلاس منعقد ہوگا۔ شرد پوار اپنے گھر پر اس اجلاس کی میزبانی کرنے کو تیار ہو گئے ہیں۔ اس اجلاس کو سال 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل حزب اختلاف کی جماعتوں کا اتحاد قائم کرنے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا جا رہا تھا۔


راشٹر منچ کے بینر تلے آج طلب کیے گئے اجلاس اور پرشانت کشور اور شرد پوار کی حال ہی میں ہونے والی ملاقات کے بعد یہ باتیں کہی جا رہی تھیں، تاہم اب وضاحت پیش کی گئی ہے کہ یہ قومی سطح کے کسی تیسرے سیاسی محاذ کا اجلاس نہیں ہوگا۔ اس اجلاس میں شرکت کرنے جا رہے لیڈران نے واضح کیا ہے کہ اس اجلاس کا 2024 کے انتخابات میں وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کے خلاف لڑنے کے لئے تیسرے محاذ کی تشکیل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

اجلاس میں سیاسی لیڈران کے علاوہ مختلف علاقوں کے مشہور اشخاص کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ این سی پی کے لیڈر نواب ملک نے کہا کہ سینئر ایڈوکیٹ ٹی ایس تلسی، سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی، سابق سفارت کار کے سی سنگھ، نغمہ نگار جاوید اختر، فلمساز پریتیش نندی، سینئر وکیل کولس گونزالوس، کرن تھاپر اور آشوتوش اس اجلاس میں شامل ہوں گے۔


شیو سینا کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ ’راشٹر منچ‘ یشونت سنگھ نے تشکیل دیا ہے اور اس کے بینر تلے شرد پوار کی رہائش پر میٹنگ ہونی ہے لیکن یہ تمام حزب اختلاف کی جماعتوں کا اجلاس ہے، ایسا میرا خیال نہیں ہے، کیونکہ اس اجلاس میں شیو سینا، سماجوادی پارٹی، بی ایس پی اور ٹی ڈی پی جیسی جماعتوں کے لیڈران شامل نہیں ہو رہے ہیں۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ یہ حزب اختلاف کو یکجا کرنے کی شروعات ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔