اکثریتی فرقے کی بھی ذمہ داری ہے اقلیتی فرقے کے جان و مال کا تحفظ: منجندر سنگھ سرسا

غمزدہ اہلخانہ سے ملنے کے بعد منجندر سرسا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکار کے ساتھ ساتھ اکثریتی فرقے کے لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتی فرقے کے لوگوں کے جان و مال کا تحفظ کریں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: سکھ گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی دلی کے صدر اور اکالی دل کے قومی ترجمان منجندر سنگھ سرسا کا کہنا ہے کہ کشمیر میں اقلیتی فرقے کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا سرکار سے زیادہ اکثریتی فرقے کے لوگوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے دیرینہ آپسی بھائی چارے کو توڑنے اور اقلیتی فرقے کے لوگوں کو ڈرا کر بھگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

موصوف صدر یہاں چند روز قبل نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں قتل ہونے والی اسکول پرنسپل سپندر کور کے اہلخانہ کے ساتھ تعزیت پیش کرنے کے لئے آئے ہوئے تھے۔ غمزدہ اہلخانہ سے ملنے کے بعد انہوں نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکار کے ساتھ ساتھ اکثریتی فرقے کے لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتی فرقے کے لوگوں کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔


منجندر سرسا کا کہنا تھا کہ ’سرکار سے زیادہ اکثریتی فرقے کے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتی فرقے کے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں‘۔ انھوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ اکثریتی فرقے کے لوگ اقلیتی فرقے کے لوگوں پر ہونے والے حملوں کو بر داشت نہیں کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’یہاں کے آپسی بھائی چارے کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ اقلیتی فرقے کے لوگوں میں ڈر پیدا کیا جائے تاکہ وہ یہاں سے بھاگ جائیں‘۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کو مل کر ایسی سازشوں کو ناکام بنا دینا چاہئے۔


بتادیں کہ سری نگر کے عید گاہ میں7 اکتوبر کی صبح نامعلوم بندوق برداروں نے بوئز ہائر سیکنڈری اسکول عید گاہ کی پرنسپل سپندر کور ساکن آلوچی باغ اور ان کے ساتھی دیپک چند ساکن جموں کو گولیاں برسا کر ابدی نیند سلا دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔