لیفٹیننٹ گورنر نے ایم سی ڈی اسٹینڈنگ کمیٹی انتخاب آج ہی کرانے کا دیا حکم، ناراض سسودیا نے کہا ’ایسی ایمرجنسی کیا ہے؟‘
منیش سسودیا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’میئر کہہ رہی ہیں اگلا اجلاس 5 کو ہوگا، کونسلر جا چکے ہیں، لیکن ایل جی صاحب جو امریکہ یا پتہ نہیں کہاں بیٹھے ہیں، وہ حکم دے رہے ہیں کہ رات میں انتخاب کروا دو۔‘‘
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ایک فیصلے نے عآپ کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ایل جی (لیفٹیننٹ گورنر) نے جمعرات کو ہی ایم سی ڈی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ایک رکن کا انتخاب کرانے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ یہ خبر سامنے آتے ہی دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’پی ایم مودی کی ہدایت پر ایم سی ڈی میں جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ کونسلر گھر جا چکے ہیں، رات 10 بجے تک آخر کیا ایمرجنسی ہے!
یہ بیان منیش سسودیا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اسٹینڈنگ کمیٹی کے انتخاب میں آج پورے دن ہنگامہ چلتا رہا۔ کئی بار ایوان کو ملتوی کرنا پڑا۔ میئر نے طے کیا کہ 5 اکتوبر کو ایم سی ڈی اسٹینڈنگ کمیٹی کا انتخاب ہوگا اور ایوان ملتوی کر دیا گیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کئی کونسلر باہر چلے گئے ہوں گے۔ شام 8 بجے ایل جی نے کمشنر کو چٹھی لکھی ہے کہ ڈیڑھ گھنٹے میں انتخاب مکمل کرایا جائے۔ فوراً کرایا جائے، رات 10 بجے تک۔‘‘
سسودیا کا کہنا ہے کہ میئر کہہ رہی ہیں کہ اگلی میٹنگ 5 اکتوبر کو ہوگی، کونسلر جا چکے ہیں، لیکن ایل جی صاحب جو امریکہ یا پتہ نہیں کہاں بیٹھے ہیں، وہ حکم دے رہے ہیں کہ رات میں انتخاب کروا دو۔ اس کا کیا مطلب ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’مجھے پتہ چلا ہے کہ بہت سارے کونسلر باہر ہیں۔ کیسے پہنچیں گے؟ کیا مقصد ہے بی جے پی کا؟ اس وقت جب عآپ کے کونسلر، کانگریس کے کونسلر جا چکے ہیں، لیکن بی جے پی کے کونسلر وہیں بیٹھے ہوئے ہیں۔ سارے اراکین پارلیمنٹ سبھی عہدیدار وہیں بیٹھے ہیں۔ یہ تو آئین کا قتل ہے۔
بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے سسودیا نے کہا کہ ’’چنڈی گڑھ میں بی جے پی کی بے شرمی پکڑی گئی تھی۔ کچھ ویسا ہی بی جے پی یہاں دہلی میں کر رہی ہے۔ اگر شرم ہے تو (ایل جی صاحب) یہ چٹھی واپس لیجیے۔ بی جے پی سے امید نہیں ہے، لیکن (آپ) تھوڑا احترام کیجیے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ کانگریس کونسلر اسٹینڈنگ کمیٹی کے لیے ہونے والے اس انتخاب سے خود کو الگ رکھیں گے۔ یعنی کانگریس کے کونسلر ووٹنگ کے لیے موجود نہیں ہوں گے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، لیکن عآپ کے کونسلر اگر ووٹ نہیں کر پائیں گے تو بی جے پی کو فائدہ پہنچنا یقینی ہے۔
بہرحال، ایک میڈیا رپورٹ میں تازہ ترین صورت حال پیش کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے چھٹے رکن کے لیے انتخاب آج نہیں ہوگا۔ انتخاب کی تاریخ اور وقت سے متعلق بعد میں مطلع کیا جائے گا۔ حالانکہ ایل جی نے پہلے حکم دیا تھا کہ اگر میئر شیلی اوبرائے انتخاب کے لیے راضی نہیں ہوتی ہیں تو ڈپٹی میئر صدارت کریں، اور اگر وہ بھی تیار نہ ہوں تو سینئر کونسلر میٹنگ کی صدارت کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔