بنگلہ دیشی رکن پارلیمنٹ انوار العظیم کا قتل منصوبہ بند تھا، کولکاتا پولیس کا دعویٰ
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 13 مئی کو بنگلہ دیش عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ انوار العظیم کا گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد ملزمین نے لاش کو سڑنے سے بچانے کے لیے اس کے ٹکڑے کر کے فریز میں رکھ دیا
بنگلہ دیش کے رکن پارلیمنٹ انوار العظیم کے قتل میں یکے بعد دیگرے کئی اہم انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔ کولکاتا پولیس کا کہنا ہے کہ 13 مئی کو بنگلہ دیش عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ انوار العظیم کو ان کے نیو ٹاؤن فلیٹ میں گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد ملزمین نے لاش کو سڑنے سے بچانے کے لیے اس کے کئی ٹکڑے کر دیے اور پھر ان ٹکڑوں کو ایک خاص فریزر میں رکھا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزمین نے 14 مئی، 15 مئی اور 18 مئی کو تین دن تک رکن پارلیمنٹ کے جسم کے اعضاء مختلف مقامات پر پھینکتے رہے۔ اس کام کے لیے انہوں نے دو افراد کو ہائر کیا تھا۔ مگر پولیس ابھی تک یہ پتہ نہیں لگا سکی ہے کہ لاش کے ٹکڑے کہاں پھینکے گئے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق بنگلہ دیشی وزیر داخلہ نے بدھ (22 مئی) کو کہا کہ بنگلہ دیش پولیس نے اس سلسلے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ اب تک ہمیں پتہ چلا ہے کہ اس معاملے میں ملوث تمام لوگ بنگلہ دیشی ہیں اور یہ کہ یہ ایک منصوبہ بند قتل تھا۔ وزیر داخلہ کے مطابق ہم جلد ہی قتل کی وجہ بتائیں گے اور یہ ہندوستانی پولیس ہمارے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔
بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ کے مطابق انوار العظیم بنگلہ دیش عوامی لیگ کے رکن تھے۔ وہ تین بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔ انوار العظیم کھلنا ڈویژن کے مدھو گنج کے رہنے والے تھے۔ ایم پی ہونے کے علاوہ ان کی شناخت ایک تاجر اور کسان کے طور پر بھی تھی۔ وہ جھینائیداہ-4 سے ایم پی تھے۔ انوار العظیم علاج کی غرض سے مغربی بنگال آئے تھے۔ کولکاتا پولیس کے مطابق یہ ایک منصوبہ بند قتل ہے، حالانکہ ابھی تک اس قتل کی وجوہات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔