ہاتھرس بھگدڑ معاملے کا کلیدی ملزم 14 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیجا گیا
بھگدڑ واقعہ سے متعلق درج ایف آئی آر میں مدھوکر واحد نامزد ملزم ہے، سورج پال عرف نارائن ساکار ہری عرف بھولے بابا کے ستسنگ کے بعد مچی بھگدڑ میں 121 لوگ ہلاک ہوئے تھے جن میں بیشتر خواتین تھیں۔
اتر پردیش کے ہاتھرس میں گزشتہ 2 جولائی کو مچی بھگدڑ معاملے میں کلیدی ملزم دیو پرکاش مدھوکر کو ہفتہ کے روز مجسٹریٹ عدالت نے 14 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ اس سلسلے میں افسران نے جانکاری دی اور بتایا کہ گرفتار کیے گئے ایک دیگر مشتبہ سنجو یادو کو بھی 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا ہے۔
اس سے قبل ہاتھرس کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) نپون اگروال نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پولیس مدھوکر اور دیگر مشتبہ افراد کی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کرے گی۔ اسسٹنٹ پرازیکیو افسر (اے پی او) اوما شنکر یادو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’دیو پرکاش مدھوکر اور سنجو یادو کو جیوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے دونوں کو 14 دنوں کی عدالتی ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔‘‘
اس درمیان اے پی او کا کہنا ہے کہ بھگدڑ معاملہ میں گرفتار کیے گئے رام پرکاش شاکیہ کو اتوار کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا، کیونکہ اسے مدھوکر اور یادو کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے خلاف پولیس میں کچھ رسمی عمل زیر التوا ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مدھوکر کو ہاتھرس پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) نے جمعہ کی دیر شب دہلی کے نجف گڑھ علاقہ سے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کے مطابق شاکیہ اور یادو کو ہفتہ کے روز ہاتھرس سے ہی گرفتار کیا گیا۔ بھگدڑ واقعہ کے سلسلے میں درج ایف آئی آر میں مدھوکر واحد نامزد ملزم ہے۔ سورج پال عرف نارائن ساکار ہری عرف بھولے بابا کے سَتسنگ کے بعد مچی اس بھگدڑ میں 121 لوگوں کی موت ہو گئی تھی جن میں بیشتر خواتین تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔