کیرالہ اسمبلی میں اتفاق رائے سے 'ایک ملک، ایک انتخاب' کے خلاف قرارداد منظور
کیرالہ اسمبلی نے مرکزی حکومت کی طرف سے رام ناتھ کووند کمیٹی کی ’ایک ملک ایک انتخاب‘ کے لیے کی گئیں سفارشات پر احتجاج درج کرایا، دریں اثنا، اس کے خلاف متفقہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی
ترواننت پورم: کیرالہ اسمبلی نے جمعرات کو مرکزی حکومت کی طرف سے رام ناتھ کووند کمیٹی کی ’ایک ملک ایک انتخاب‘ کے لیے کی گئیں سفارشات پر احتجاج درج کرایا، اس کے علاوہ ایوان میں اس کے خلاف متفقہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے ریاستی پارلیمانی امور کے وزیر ایم بی راجیش نے اسمبلی کے طریقہ کار کے قاعدہ 118 کے تحت تحریک پیش کی اور ایک ملک، ایک انتخاب کو غیر جمہوری اور غیر آئینی قرار دیا۔
خیال رہے کہ 140 رکنی اسمبلی میں نہ تو بی جے پی اور نہ ہی بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے اتحاد کی کسی پارٹی کے پاس ایک بھی ایم ایل اے ہے۔ اس لیے پہلے ہی یقینی تھا کہ اس قرار کو متفقہ طور پر منظور کیا جائے گا۔
قرارداد پیش کرتے ہوئے وزیر راجیش نے کہا کہ اگر ایسی کوشش حقیقت بن جاتی ہے تو اس سے ہندوستان کا وفاقی ڈھانچہ کمزور ہوگا اور ملک کی متنوع پارلیمانی جمہوریت سے سمجھوتہ ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کووند کمیٹی کی رپورٹ میں اخراجات کو کم کرنے کا ذکر ہے لیکن بعد میں انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے کے اور بھی طریقے ہیں اور یہ اقتدار کو مرکزی بنانے کی کوشش ہے، جو آر ایس ایس اور بی جے پی کا ایجنڈا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اس بات پر شک نہیں تھا کہ یہ ہندوستانی جمہوریت کے لیے ناقابل عمل ہے۔ اتفاق سے سی ایم وجین اور اپوزیشن لیڈر وی ڈی دونوں ستیشن نے گزشتہ ماہ اسی طرح کے خیالات کا اعادہ کیا تھا اور یہ بالکل واضح تھا کہ قرارداد پاس کرنا محض رسمی بات ہے۔
وہیں، حکمراں سی پی آئی (ایم) حکومت میں دوسری سب سے بڑی پارٹی سی پی آئی نے سخت موقف اختیار کیا اور کہا کہ یہ سنگھ پریوار کی طرف سے زندگی کے تمام شعبوں میں یکسانیت مسلط کرنے کی چال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ٹیکس، ایک زبان، ایک ثقافت، ایک مذہب کے بعد وہ ایک الیکشن، ایک پارٹی اور ایک لیڈر کی سمت بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ ان کا بارہا بیان رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔