ہائی کورٹ بنچ نے سی جے آئی کی تقرری کو چیلنج کرنے والی نظرثانی درخواست کی سماعت سے خود کو کیا علیحدہ

جسٹس چندرچوڑ ہندوستان کے 50ویں چیف جسٹس (سی جے آئی) ہیں۔ بنچ سنجیو کمار تیواری کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی، جسے اب کسی اور بنچ کو بھیج دیا گیا ہے

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، تصویر آئی اے این ایس
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرامنیم پرساد پر مشتمل دہلی ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس دھننجے یشونت چندرچوڑ کی تقرری کو چیلنج کرنے والی مفاد عاملہ کی عرضی کو منسوخ کرنے کے اپنے حکم کے خلاف نظرثانی کی درخواست کی سماعت سے خود کو علیحدہ کر لیا۔ جسٹس چندرچوڑ ہندوستان کے 50ویں چیف جسٹس (سی جے آئی) ہیں۔ بنچ سنجیو کمار تیواری کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی، جسے اب کسی اور بنچ کو بھیج دیا گیا ہے۔

ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں عرضی گزار پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ بنچ نے اس وقت یہ بھی کہا تھا کہ یہ عرضی مشہوری حاصل کرنے کے لیے دائر کی گئی ہے۔ بنچ نے اس معاملے سے خود اس لئے علیحدہ کیا ہے کیونکہ مفاد عاملہ کی عرضی کو خارج کرنے کا حکم بھی اسی بنچ نے صادر کیا تھا۔


مرکز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کا الزام ہتک آمیز ہے اور تیواری کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔اسی طرح کی ایک دلیل کو پہلے سپریم کورٹ نے اس بنیاد پر مسترد کر دیا تھا کہ یہ غلط تھا۔ عرضی گزار کے وکیل نے دعویٰ کیا تھا کہ جسٹس چندرچوڑ حلف لینے کے قابل نہیں ہیں کیونکہ ان کا بیٹا ایک معاملے میں بامبے ہائی کورٹ میں پیش ہو رہا تھا اور پھر وہ اسی معاملے میں حکم جاری کر رہے ہیں۔

ہندوستان کے نئے چیف جسٹس کے طور پر جسٹس چندرچوڑ کی حلف برداری کو موخر کرنے کی درخواست کو اس وقت کے چیف جسٹس یو یو للت کی بنچ نے خارج کر دیا تھا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے 9 نومبر 2022 کو ہندوستان کے 50ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔