کنگنا رانوت کے لیے گورنر کے پاس وقت ہے، لیکن کسانوں کے لیے نہیں: پوار
زرعی قوانین کے حوالے سے شرد پوار نے کہا کہ ’’2003 میں قانون پر بحث ہوئی تھی۔ میں نے خود سبھی ریاستوں کے وزرائے زراعت کی میٹنگ کی۔ پھر بی جے پی حکومت آئی اور بحث کیے بغیر قانون کو پاس کر دیا۔‘‘
دہلی کی سرحدوں پر جاری کسان تحریک کی حمایت میں آج ممبئی واقع ’آزاد میدان‘ میں عظیم الشان ریلی ہوئی۔ اس ریلی میں این سی پی سربراہ شرد پوار نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا۔ شرد پوار کی گورنر سے ناراضگی اس بات کو لے کر تھی کہ انھوں نے کسانوں کو ملاقات کے لیے وقت نہیں دیا۔ شرد پوار نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہاراشٹر کی تاریخ میں ایسا گورنر پہلے کبھی نہیں ملا۔ کسان آج ممبئی میں ہیں، لیکن گورنر گوا چلے گئے۔ گورنر کو کنگنا رانوت سے ملنے کا وقت ہے، لیکن کسانوں سے ملاقات کرنے کا وقت نہیں۔‘‘
شرد پوار نے کسان تحریک کے بارے میں اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ممبئی ملک کا انتہائی اہم شہر ہے۔ آزادی کی لڑائی میں بھی ممبئی کا کردار اہم تھا۔ کسانوں نے جو لڑائی شروع کی ہے، وہ آسان نہیں ہے۔ جن کے ہاتھوں میں حکومت ہے، انھیں کسانوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ اتنے دنوں سے کسانوں کی تحریک چل رہی ہے، لیکن پی ایم مودی نے ابھی تک کسانوں کی خبر تک نہیں لی۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : لو جہاد قانون: یوگی حکومت کو سپریم کورٹ نے دیا زوردار جھٹکا
متنازعہ زرعی قوانین کے حوالے سے شرد پوار نے کہا کہ ’’2003 میں قانون پر بحث ہوئی تھی۔ جب ہماری حکومت آئی تو میں وزیر زراعت تھا۔ میں نے خود سبھی ریاستوں کے وزرائے زراعت کی میٹنگ کی۔ اس کے بعد بی جے پی کی حکومت آئی اور انھوں نے بحث کیے بغیر اس قانون کو پاس کر دیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’غلام نبی آزاد نے بھی کہا تھا کہ کسانوں کے مفاد میں بات رکھنی ہے۔ اپوزیشن نے سلیکٹ کمیٹی کے پاس بل کو بھیجنے کی گزارش کی، لیکن حکومت نے بات نہیں مانی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔