حکومت مذہبی امتیاز کے سبب چار ہزار اردو ٹیچروں کی نہیں کر رہی تقرری: ڈاکٹر ایوب سرجن

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ حکومت فسطائی طاقتوں کو خوش کرنے کے لئے مذہب کی بنیاد پر اردو ٹیچروں کی تقرری پر قدغن لگا دیا ہے اور ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ گئی ہے۔

ڈاکٹر ایوب، تصویر فیس بک
ڈاکٹر ایوب، تصویر فیس بک
user

یو این آئی

پرتاپ گڑھ: اترپردیش حکومت مذہبی امتیاز کے سبب ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود چار ہزار ٹیچروں کی تقرری نہیں کر رہی ہے، جبکہ دیگر 69 ہزار ٹیچروں کی تقرری کی جا رہی ہے۔ حکومت کا یہ رویہ آئین کے خلاف ہے۔ پیس پارٹی اردو ٹیچروں کی تقرری کے لئے ہر آئینی لڑائی لڑے گی۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے جاری پریس ریلیز کے ذریعہ مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ حکومت فسطائی طاقتوں کو خوش کرنے کے لئے مذہب کی بنیاد پر اردو ٹیچروں کی تقرری پر قدغن لگا دیا ہے اور ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ گئی ہے۔ اردو اتر پردیش کی دوسری سرکاری زبان ہونے کے باوجود حکومت اس کی ترقی کے برعکس مذہب کی بنیاد پر امتیاز کر رہی ہے۔


حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ چونکہ اردو زبان زیادہ تر مسلم پڑھتے ہیں اس لئے فسطائی بنیاد پر حکومت کو اعتراض ہے۔ جو حکومت آئین کے تحفظ کا حلف لے کر اس کے بعد آئین مخالف کام کرے ایسی حکومت کو اقتدار میں بنے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، اس کو غیرت کی بنیاد پر فوراً استعفٰی دے دینا چاہیے۔

حکومت نے ہمارے و ڈاکٹر کفیل کے اوپر بغیر سبب این ایس اے کی کارروائی کی جس کو عدالت نے منسوخ کر دیا۔ حکومت تعصب کی بنیاد پر بی یو ایم ایس ڈاکٹروں کی تقرری نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکولر پارٹیاں کانگریس، سماج وادی پارٹی و بہوجن سماج پارٹی ذات کی سیاست کرتی ہیں انہیں مسلمانوں کا ووٹ تو چاہیے مگر وہ ان کے مسائل خصوصی طور سے اردو ٹیچروں کی تقرری پر آواز اٹھانے سے قاصر ہیں۔ پیس پارٹی مذہب ذات کی سیاست نہیں کرتی وہ آئین کے بموجب انصاف کی سیاست کرتی ہے، وہ اردو ٹیچروں کے حقوق کی لڑائی عدالت سے لے کر سڑک تک لڑے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔