حکومت نے جماعت اسلامی جموں کشمیر پر پابندی میں 5 سال کی توسیع کی
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف وزیر اعظم مودی کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے حکومت نے جماعت اسلامی جموں کشمیر پر عائد پابندی میں مزید 5 سال کی توسیع کر دی ہے
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے حکومت نے جماعت اسلامی جموں کشمیر پر عائد پابندی میں مزید 5 سال کی توسیع کر دی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ تنظیم ملک کی سلامتی ، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے پائی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کی سلامتی کے لیے جو بھی خطرہ بنے گا اس کے لیے تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں کہا، ’’وزیر اعظم نریندر مودی کی دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے حکومت نے جماعت اسلامی جموں کشمیر پر پابندی میں پانچ سال کی توسیع کر دی ہے۔ یہ تنظیم ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس تنظیم کو پہلی بار 28 فروری 2019 کو ’غیر قانونی انجمن‘ قرار دیا گیا تھا۔ ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی شخص کو اسی طرح کے اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : رام پور کی عدالت نے اداکارہ جیا پردا کو مفرور قرار دیا
جماعت اسلامی جموں کشمیر پر سابقہ پابندی 28 فروری 2019 کو گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے لگائی گئی تھی۔ وزارت داخلہ کے مطابق جماعت اسلامی جموں و کشمیر مسلسل جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو ہوا دینے کے لیے دہشت گردی اور ہندوستان مخالف پروپیگنڈے کو ہوا دینے میں ملوث ہے، جو ہندوستان کی خود مختاری، سلامتی اور سالمیت کے لیے نقصان دہ ہے۔ جماعت اسلامی جموں کشمیر اور اس کے ارکان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 سمیت قانون کی مختلف دفعات کے تحت کئی مجرمانہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔