یوکرین سے ایم بی بی ایس کر رہے طلبا کا مستقبل تاریک، ڈگری برباد ہونے کا خطرہ!
موجودہ حالات کو دیکھا جائے تو یوکرین سے واپس لوٹے طلبا کے پاس کورس پورا کرنے کو لے کر کوئی وضاحت نہیں ہے، نہ ہی ایسی کوئی جانکاری ہے کہ چھوٹا ہوا کورس کب پورا ہوگا، یا پورا ہو سکے گا یا نہیں۔
یوکرین پر روسی حملہ کے بعد صرف تباہی نہیں مچی ہے، بلکہ مستقبل میں کئی طرح کے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔ روسی فوجی کی کارروائی کے سبب حالات انتہائی بدتر ہو چکے ہیں اور اب وہاں پڑھ رہے ہندوستانی طلبا واپس لوٹنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ لیکن ان طلبا کے سامنے اب ایک نیا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ اپنی میڈیکل کی پڑھائی درمیان میں چھوڑ کر آنے والے طلبا کا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے۔
دراصل فارین میڈیکل گریجویٹ (ایف ایم جی) کے لیے نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) کے ذریعہ جاری 2021 گائیڈلائنس کے مطابق ایم بی بی ایس کورس کے درمیان میں کسی غیر ملکی یونیورسٹی سے کسی ہندوستانی یونیورسٹی میں منتقلی کی اجازت نہیں ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ دونوں کے لیے ایڈمیشن کے ضابطے اور انتخاب کا پیمانہ مختلف ہے۔ ایف ایم جی صرف اپنا کورس پورا کرنے کے بعد اور ضروری انٹرن شپ ختم کرنے کے بعد ہی پریکٹس کے لیے ہندوستان لوٹ سکتے ہیں۔
گائیڈلائنس کے مطابق اپنا کورس پورا کرنے کے بعد ایف ایم جی کو اپنے ہی میڈیکل ادارے سے 12 مہینے کی انٹرن شپ پوری کرنی ہوتی ہے۔ اس کے بعد ہندوستان لوٹ کر یہاں پر 12 مہینے کی انٹرن شپ پوری کرنے کا التزام ہے۔ یوکرین میں ایم بی بی ایس کورس کی مدت 6 سال ہے، جس کے بعد دو سال انٹرن شپ کرنی ہوتی ہے، یعنی مجموعی طور پر 8 سال کا وقت لگ جاتا ہے۔ 2021 ایف ایم جی گائیڈلائنس کے مطابق کسی ایم بی بی ایس امیدوار کو اپنا کورس شروع کرنے کے بعد 10 سال کے اندر میڈیکل پریکٹس کے لیے ایپلائی کرنا ہوتا ہے۔ ایسے میں طلبا کے پاس 2 سال کا وِنڈو رہتا ہے جس دوران وہ ہندوستان میں میڈیکل پریکٹس کے لیے ایپلائی کر سکتے ہیں۔
اب موجودہ حالات کو دیکھا جائے تو یوکرین سے واپس لوٹے طلبا کے پاس کورس پورا کرنے کو لے کر کوئی وضاحت نہیں ہے۔ نہ ہی ایسی کوئی جانکاری ہے کہ چھوٹا ہوا کورس کب پورا ہوگا، یا پورا ہو سکے گا یا نہیں۔ اگر ایم بی بی ایس داخلے کے بعد سے کورس اور انٹرن شپ پورا کرنے میں 10 سال سے زیادہ وقت لگتا ہے تو طلبا کی ایم بی بی ایس کی ڈگری بھی برباد چلی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : کیا ایران اور سعودی عرب کو روس-یوکرین جنگ کا فائدہ ہو گا؟
فی الحال تو ایف ایم جی کے لیے ہندوستانی یونیورسٹی میں داخلے کا کوئی التزام نہیں ہے۔ ممکن ہے کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے طلبا کے لیے ’لیٹرل انٹری‘ جیسا کوئی نیا ضابطہ لایا جائے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق این ایم سی افسران نے سبھی طلبا کو اس وقت تک صبر سے کام لینے کو کہا ہے جب تک کہ کوئی فیصلہ نہیں لے لیا جاتا۔ جب تک جاری جنگ کا دھواں ختم نہیں ہو جاتا، اس وقت تک طلبا کے مستقبل پر بھی سیاہ بادل منڈلاتے رہیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔