ایودھیا کے دھنّی پور میں بننے والی مسجد کے لیے ممبئی سے بھیجی جائے گی پہلی اینٹ!
ممبئی کے رنگ شاردا ہال میں حاجی عرافات شیخ اور ظفر فاروقی کی موجودگی میں ایک میٹنگ ہو رہی ہے، اس میں بڑی تعداد میں علما شریک ہیں، میٹنگ میں دھنی پور مسجد سے متعلق کچھ اہم فیصلے لیے جائیں گے۔
بابری مسجد انہدام معاملہ میں سپریم کورٹ نے مسلم فریق کو جو 5 ایکڑ زمین دینے کا فیصلہ سنایا تھا، اس جگہ پر مسجد بنانے سے متعلق سرگرمیاں تیز ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ ایودھیا کے دھنّی پور گاؤں میں ملک کی سب سے بڑی مسجد بنانے کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے لیکن کچھ کاغذی کارروائی میں تاخیر کی وجہ سے اب تک مسجد تعمیر کا کام شروع نہیں ہو سکا ہے۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ممبئی میں ہو رہی ایک اہم میٹنگ میں مسجد تعمیر سے متعلق کچھ بڑے فیصلے لیے جا سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آج ممبئی واقع رنگ شاردا ہال میں ہو رہی میٹنگ کی صدارت حاجی عرافات شیخ کر رہے ہیں اور سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر فاروقی بھی اس میٹنگ کا حصہ ہیں۔ میٹنگ میں دھنّی پور میں تعمیر ہونے والی مسجد کا خاکہ، اس کا نام اور دیگر امور پر فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔ میٹنگ میں بڑی تعداد میں علماء حضرات شریک ہیں جو کہ مختلف امور پر اپنی بات رکھیں گے۔
موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ کئی گھنٹوں تک چلنے والی اس میٹنگ کے بعد ایودھیا میں بننے والی مسجد کی پہلی جھلک سامنے آ سکتی ہے۔ حالانکہ مسجد کے ماڈل کی تصویر بہت پہلے ہی سامنے آ چکی ہے۔ ممکن ہے اس میں کچھ رد و بدل بھی کیا جائے۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ لیا جائے گا کہ مسجد تعمیر کے لیے پہلی اینٹ ممبئی سے بھیجی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ دھنّی پور گاؤں ایودھیا کے شری رام مندر سے تقریباً 25 کلومیٹر دور ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایودھیا میں شری رام مندر تو بن کر تقریباً تیار ہے، لیکن مسجد تعمیر کا کام ابھی تک شروع بھی نہیں ہو سکا ہے۔ اب ممبئی میں ہو رہی میٹنگ کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مسجد تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔