وزیراعظم مودی کے خلاف تَال ٹھونکنے والا کسان خوف کے مارے لوٹا تلنگانہ

وارانسی میں پی ایم مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کی خواہش رکھنے والے تلنگانہ کے کسان سناپو کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے پولس اور انٹلیجنس بیورو کے افسران پڑے ہوئے تھے اور ان کے کمروں کی تلاشی بھی لی گئی۔

وزیر اعظم نریندر مودی 
وزیر اعظم نریندر مودی
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخاب کے آخری مرحلہ میں یو پی میں 19 مئی کو پوروانچل کی 13 سیٹوں کے لیے ووٹ پڑیں گے۔ اس مرحلہ میں وزیر اعظم نریندر مودی وارانسی سیٹ سے میدان میں ہیں۔ وہیں پی ایم مودی کے خلاف تال ٹھونکنے والے تلنگانہ کے کئی کسانوں کی نامزدگی رد ہو چکی ہے۔ اتنا ہی نہیں نظام آباد سے 54 کسان وارانسی میں پی ایم مودی کے خلاف انتخاب لڑنے پہنچے تھے، ان میں سے 25 کسان ایسے ہیں جو کہ نامزدگی ہی نہیں کر پائے۔ ان میں سے ایک ہیں ہلدی کسان سناپو اشتاری۔ پریشان سناپو خوف کے مارے وارانسی سے لوٹ چکے ہیں لیکن لوٹنے کے ساتھ ہی انھوں نے انتظامیہ پر کئی سنگین سوال اٹھائے ہیں۔

سناپو نے بتایا کہ انھیں وارانسی میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے کہا کہ جب وہ انتخاب لڑنے کے لیے وارانسی پہنچے تو انھیں مقامی الیکٹورل افسران سے کوئی تعاون نہیں ملا۔ مقامی الیکٹورل افسران پہلے تو دفتر تاخیر سے پہنچے پھر انھوں نے نامزدگی قبول کرنے میں تاخیر کی۔ اتنا ہی نہیں، نامزدگی کو لے کر کئی سوال بھی اٹھائے۔


سناپو نے مزید بتایا کہ ’’بینکوں میں افسران نے ہمارے ذریعہ جمع کی گئی (گارنٹی) رقم کی رسید دینے میں تاخیر کی۔ حالات یہ تھے کہ پولس اور انٹلیجنس بیورو کے افسران نے ہر جگہ ہمارا پیچھا کیا۔ انھوں نے ہمارے کمروں تک کی تلاشی لی اور ہمیں دھمکایا بھی۔ مقامی بی جے پی لیڈروں نے بھی ہمیں مودی کے خلاف انتخاب نہ لڑنے کے لیے دھمکایا۔‘‘

سناپو اپنے اور اپنے ساتھی کسانوں کے مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’نظام آباد کے ہلدی کسان نریندر مودی کی مخالفت نہیں کرنا چاہتے۔ ہم نے تو ہلدی بورڈ بنانے کا مطالبہ کیا اور اس طرف پی ایم کی توجہ دلانا چاہتے تھے۔ ہم چاہتے تھے کہ مودی اس بارے میں جانیں۔ لیکن لوگوں نے اسے دوسرے طریقے سے لے لیا۔‘‘


دوسری طرف یو پی کے ایڈیشنل چیف الیکٹورل افسر برہما دیو رام تیواری نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسانوں کا پرچہ نامزدگی اس لیے رَد کیا گیا ہے کہ انھیں نامزدگی داخل کرنے کے وقت تکنیکی پہلوؤں کی جانکاری نہیں تھی۔ افسر نے آگے کہا کہ کسی کو نامزدگی داخل کرنے سے نہیں روکا گیا۔

واضح رہے کہ سناپو اشتاری ناخواندہ ہیں اور تلنگانہ کے یرگاتلا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ ان کی فیملی کے پاس 5 ایکڑ زمین ہے، جو ہلدی اور دھان کی زراعت کرتا ہے۔ وارانسی میں 74 سال کے سناپو اشتاری پی ایم مودی کے خلاف امیدوار بننے میں کامیاب رہے۔ اس کے باوجود سناپو اب وارانسی چھوڑ کر تلنگانہ کے نظام آباد لوٹ چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 May 2019, 10:10 AM