شہید کے اہل خانہ نے وکاس کی گرفتاری پر اٹھائے سوال
شہید رہل کی بہن نندی نے کہا کہ کل تو کہا جارہا تھا کہ وکاس فریدآباد میں ہے اور آج اسے اجین سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کہیں پولیس اس کی مدد تو نہیں کررہی ہے؟۔
اوریا: اترپردیش کے ضلع کانپور کے چوبے پور علاقے میں آٹھ پولیس اہلکاروں کے بہیمانہ قتل کا کلیدی ملزم وکاس دوبے کی گرفتاری پر اس واردات میں شہید ہوے والے پولیس اہلکار کے کچھ اہل خانہ نے سوالات اٹھا ئے ہیں۔ چوبے پور واردات کے کلیدی ملزم پانچ لاکھ روپئے کے انعامی وکاس دوبے کو مدھیہ پردیش میں واقع مہاکال مندر اجین سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں شہید راہل کے والد اور سبکدوش پولیس سب انسپکٹر اوم کمار نے کہا کہ ان کو تسکین تبھی ملے گی جب جس نے جو کیا ہے اسے وہی سزا دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کا دعوی تھا کہ وکاس کی گرفتار میں 100 ٹیمیں اور 10 ہزار جوان لگائے گئے تھے۔ سبھی سرحدیں سیل کردی گئیں تھی، پھر وکاس کیسے پہلے فریدآباد اس کے بعد اجین پہنچ گیا، جہاں اس کی سسرال ہے۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ وہ مندر میں پہلے پرچی بنواتا ہے پھر خود اپنا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ وہ وکاس دوبے ہے تب پولیس اسے گرفتار کرتی ہے۔
انہوں نے چوبے پور تھانہ انچارج پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آخر کیا وجہ تھی کہ وہ اتنے دنوں سے چوبے پور میں تعینات تھا اتنے وقت تک تو کوئی سپاہی ایک تھانے میں نہیں رہتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کانپور کے اس وقت کے ایس ایس پی کی تھانہ انچارچ ونے کو تحفظ حاصل تھا۔ وہیں شہید رہل کی بہن نندی نے کہا کہ کل تو کہا جارہا تھا کہ وکاس فریدآباد میں ہے۔ اور آج اسے اجین سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کہیں پولیس اس کی مدد تو نہیں کررہی ہے؟۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔