گجرات میں رشوت خوری کی انتہا! قسطوں میں رقم وصول کر رہے افسران
گجرات میں بدعنوانی کے انتہائی چونکا دینے والے معاملے سامنے آئے ہیں۔ یہاں اب رشوت لینے والے افسران رشوت کی رقم قسطوں میں وصول کر رہے ہیں۔ اے سی بی نے ایسے 10 معاملے درج کئے ہیں
احمد آباد: گجرات میں سرکاری عہدیداروں کی بدعنوانی عروج پر ہے اور رشوت خوری کے کئے طریقے نکال لئے گئے ہیں۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق افسران نے ان لوگوں سے رشوت کی ای ایم آئی حاصل کرنا شروع کر دی ہے جو یکمشت ادا کرنے کی حیثیت میں نہیں ہیں۔ ۔ گجرات میں قسطوں میں رشوت لینے کے کئی معاملے سامنے آئے۔ سال 2024 میں انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے ایسے 10 مقدمات درج کئے ہیں اور تحقیقات جاری ہے۔
ایجنسی کے مطابق، ریاستی انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے جمعرات کو کہا کہ یہ طریقہ نیا نہیں ہے۔ اے سی بی کے ڈائریکٹر شمشیر سنگھ نے کہا کہ ایسے معاملات میں متاثرین کام شروع ہونے سے پہلے پہلی قسط ادا کرتے ہیں، اور پھر باقی رقم کام مکمل ہونے کے بعد دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رشوت دینے والے افراد بعض اوقات اپنا ارادہ بدل لیتے ہیں اور دوسری قسط ادا کرنے کے بجائے اے سی بی سے رجوع کرتے ہیں۔
اسی طرح کا معاملہ مارچ میں سامنے آیا تھا۔ گجرات کے جی ایس ٹی افسران کی قیادت کرنے کا دعویٰ کرنے والوں نے احمد آباد میں ایک موبائل شاپ کے مالک سے 21 لاکھ روپے کی رشوت طلب کی۔ دکان کے مالک نے ابتدائی قسط کے طور پر 2 لاکھ روپے دیے۔ اس کے بعد اس نے اے سی بی سے رابطہ کیا اور معاملے کی جانکاری دی۔ اے سی بی نے جال بچھا کر پہلی قسط لینے والوں میں سے ایک کو گرفتار کر لیا۔
اپریل میں بھی اسی طرح کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ یہاں سورت میں ایک ڈپٹی سرپنچ اور ایک تعلقہ پنچایت ممبر ایک کسان سے 80000 روپے کی رشوت مانگ رہے تھے۔ اے سی بی نے ان دونوں کو پکڑ لیا تھا۔ اے سی بی نے کہا کہ وہ 4 اپریل کو 35000 روپے کی پہلی قسط لیتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ اسی طرح گاندھی نگر میں ریاستی سی آئی ڈی کرائم کے ایک سب انسپکٹر کو 40000 روپے رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا گیا، جس میں سے کچھ رقم پہلے بھی لیے گئے تھے۔
اس کے علاوہ نرمدا ضلع میں اسٹیٹ مائنز اینڈ منرلز ڈپارٹمنٹ کے ایک رائلٹی انسپکٹر نے ایک ٹرک ڈرائیور سے دو قسطوں میں ایک لاکھ روپے کی رشوت مانگی تھی۔ 26 اپریل کو بچولیے کو 60 ہزار روپے لیتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ اے سی بی کی ٹیم گجرات میں ایسے معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور مقدمہ درج کرکے کارروائی کرنے میں مصروف ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔