دہلی حکومت نے فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے 13 مقامات پر کمیٹیاں تشکیل دیں

جن 13 مقامات کو ہاٹ اسپاٹ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے ان میں نریلا، بوانا، مُنڈکا، وزیر پور، روہنی، آر کے پورم، اوکھلا، جہانگیر پوری، آنند وِہار، پنجابی باغ، مایاپوری اور دوارکا سیکٹر-8 شامل ہیں

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں فضائی آلودگی / قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی میں فضائی آلودگی / قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا ہے کہ حکومت نے شہر میں بہت خراب ہوا کے معیار والے 13 مقامات پر آلودگی کے مقامی ذرائع کی پہچان کرنے اور انہیں کم کرنے کے لیے رابطہ کمیٹیوں کی تشکیل کی ہے۔

گوپال رائے نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ پوری دہلی آلودہ ہوا میں سانس لے رہی ہے لیکن 13 'ہاٹ اسپاٹ' میں ہوا کا معیار بہت ہی خراب ہے جہاں اے کیو آئی 300 کو پار کر گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں کی قیادت دہلی میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی کمشنر کریں گے۔ گوپال رائے کے مطابق سبھی ہاٹ اسپاٹ پر ڈی پی سی سی انجینئر کو بھی تعینات کیا گیا ہے اور وہ 'پالیوشن وار روم' کو روزانہ اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

وزیر گوپال رائے کے مطابق 13 ہاٹ اسپاٹ پر 300 سے زیادہ ایئر کوالیٹی انڈیکس (اے کیو آئی) کے لیے گرد کے ذرّات کو اہم وجوہات میں سے ایک کے طور پر پہچانا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں کی ہوا میں گرد کے ذرّات کو کم کرنے کے لیے 80 موبائل اینٹی اسماگ گن تعینات کی گئی ہیں۔

جن 13 مقامات کو ہاٹ اسپاٹ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے ان میں نریلا، بوانا، مُنڈکا، وزیر پور، روہنی، آر کے پورم، اوکھلا، جہانگیر پوری، آنند وِہار، پنجابی باغ، مایاپوری اور دوارکا سیکٹر-8 شامل ہیں۔


وہیں راجدھانی دہلی میں ہفتہ کو کہرا کی ایک پتلی چادر چھائی رہی اور اے کیو آئی 226 پر آگیا جسے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق 'خراب' کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اکچھردھام اور آنند وِہار علاقے میں اے کیو آئی سب سے زیادہ 334 رہا جسے 'بہت خراب' کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اس کے بعد ایمس اور آس پاس کے علاقوں میں اے کیو آئی 253 رہا۔ انڈیا گیٹ پر اے کیو آئی میں کمی آئی اور یہ 251  پر آگیا ہے۔ فضا میں آلودگی کی وجہ سے دہلی والوں کو سانس لینے میں کافی دقت ہو رہی ہے جو تشویش کا باعث ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔