بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آج، ملک بھر کے لیے رہنما اصول جاری ہونے کی توقع
سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں میں بلڈوزر کارروائی کو سزا کے طور پر روکنے کی اپیل کی گئی ہے، ساتھ ہی کارروائی میں ملوث افسروں کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے
سپریم کورٹ آج بلڈوزر کارروائی پر اپنا فیصلہ سنانے والا ہے۔ ملک کی عدالت عظمیٰ میں داخل عرضیوں میں ملزمین کے خلاف سزا کے طور پر افسروں کے ذریعہ کی جا رہی بلڈوزر کارروائی کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ پورے ملک میں نافذ ہوگا۔ اس سلسلے میں عدالت کے ذریعہ رہنما اصول بھی جاری کیے جا سکتے ہیں جس کے تحت کارروائی کرنے کا حکم مل سکتا ہے۔
اس کیس میں سپریم کورٹ نے گزشتہ یکم اکتوبر کو عبوری حکم جاری کیا تھا۔ اس میں افسروں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ تب تک اس کارروائی کو روکے رہیں جب تک عدالت سے آگے کا حکم نہ مل جائے۔ حالانکہ یہ حکم غیر قانونی طور پر مذہبی تعمیرات، سڑک اور فٹ پاتھ پر بنے مندر، درگاہوں اور گرودواروں پر نافذ نہیں تھا۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ عوامی تحفظ سب سے اوپر ہے۔ کوئی بھی مذہبی تعمیر سڑک کے بیچ میں کھڑی نہیں ہو سکتی ہے۔
سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ کسی پر جرم کا الزام لگانے یا قصوروار ٹھہرائے جانے کی وجہ سے افسروں کو ان کے گھروں اور دکانوں پر بلڈوزر کارروائی کرنے کا اختیار نہیں مل سکتا ہے۔ عدالت نے اپنے عبوری حکم میں کہا تھا "ہم ایک سیکولر ملک ہیں۔ جو بھی ہم طے کرتے ہیں، وہ سبھی شہریوں کے لیے ہوتا ہے، کسی خاص مذہب کے لیے خاص قانون نہیں ہو سکتا۔"
سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ منہدم کرنے کی کارروائی کو پوری طرح سے قانون کے تحت اور شفافیت سے کیا جائے۔ جن افسروں نے پہلے اس طرح کی مہم چلائی ہے، انہیں جواب دہ ٹھہرایا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔