’ہندوستان پی ایم مودی کے ذریعہ چین کو کلین چٹ دیے جانے کی قیمت چکا رہا‘، اروناچل معاملہ پر کانگریس کا شدید رد عمل

کانگریس نے کہا کہ ’’آخر چین اتنی ہمت کیسے کر پا رہا ہے؟ جواب آپ جانتے ہیں، جب پی ایم مودی خود چین کو کلین چٹ دیں گے، کہیں گے کہ کوئی گھسا نہیں ہے... تو پھر من تو بڑھے گا ہی۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

چین ہندوستان کے خلاف اپنی ناپاک حرکتوں سے باز نہیں آ رہا ہے۔ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحد پر سب کچھ ٹھیک ہونے کے دعوے کے درمیان ڈریگن نے اروناچل پردیش میں بڑی حماقت کی ہے۔ اس نے اروناچل پردیش کے 11 مقامات پر اپنا دعویٰ ٹھوکا ہے۔ اتنا ہی نہیں، چین نے 11 مقامات کے نام بھی بدل دیے ہیں۔ چین کی اس حرکت پر کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید حملہ کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ ’’چین نے ایک بار پھر اروناچل میں ہمارے علاقوں کے نام بدلنے کی حماقت کی ہے۔ سوال ہے- آخر چین اتنی ہمت کیسے کر پا رہا ہے؟ جواب آپ جانتے ہیں، جب پی ایم مودی خود چین کو کلین چٹ دیں گے، کہیں گے کہ کوئی گھسا نہیں ہے... تو پھر من تو بڑھے گا ہی۔‘‘

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس سلسلے میں باضابطہ ایک بیان جاری کیا ہے۔ کانگریس نے منگل کے روز ٹوئٹر پر ان کا بیان شیئر کیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ یہ جون 2020 میں پی ایم مودی کے ذریعہ چین کو دی گئی کلین چٹ کی قیمت ہے۔ تقریباً تین سال بعد چینی فوج ہمارے گشتی دستہ کو ڈیپسانگ میدانوں تک جانے سے روک رہی ہے، جہاں تک ہماری پہلے رسائی تھی اور اب چین اروناچل پردیش میں ہماری حالت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔


جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ایک سرکردہ چینی سفیر نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ ہند-چین سرحد کی حالت اب مستحکم ہے۔ لیکن چین کا اکساوا اور تجاوزات جاری ہے۔ اس نے اب اروناچل پردیش میں کچھ جگہوں کے لیے چینی ناموں کا تیسرا سیٹ جاری کیا ہے۔ ایسا پہلے 2017 اور 2021 میں کیا تھا۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ اروناچل پردیش ہمیشہ ہندوستان کا اٹوٹ اور غیر منقسم حصہ رہا ہے اور رہے گا۔ اروناچل پردیش کے لوگ ہندوستان کے باوقار اور محب وطن شہری ہیں۔ یہ یقینی کرنے کے لیے ہندوستان اور سبھی ہندوستانیوں کے اجتماعی عزائم پر کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی پی ایم مودی پر اس معاملے میں حملہ کیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر بتایا کہ چین نے کب کب اور کتنی جگہوں کے نام بدلے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ’’چین نے تیسری بار اروناچل میں ہمارے علاقوں کے ’نام بدلنے‘ کی ہمت کی ہے۔ 21 اپریل 2017- 6 جگہ۔ 30 دسمبر 2021- 15 جگہ۔ 3 اپریل 2023- 11 جگہ۔ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور رہے گا۔ گلوان کے بعد مودی جی کے ذریعہ چین کو کلین چٹ دینے کا نتیجہ ملک بھگت رہا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔