کانگریس نے 40 ہزار سے زیادہ مینوفیکچرنگ یونٹس بند کرنے پر مرکز کی تنقید کی

کانگریس نے کورونا کے بعد 40175 مینوفیکچرنگ یونٹس کے بند ہونے پر مرکز پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی تباہ ہو رہی ہے لیکن وزیر اعظم اپنے قریبی دوستوں کی حمایت اور مہم چلانے میں مصروف ہیں

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے روز کورونا وبائی مرض کے بعد 40175 مینوفیکچرنگ یونٹس کے بند ہونے پر مرکز پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی تباہ ہو رہی ہے لیکن وزیر اعظم اپنے قریبی دوستوں کی حمایت اور مہم چلانے میں مصروف ہیں۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں کانگریس کے جنرل سکریٹری (مواصلات) جے رام رمیش نے کہا، ’’مینوفیکچرنگ سیکٹر، جو ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، تباہ ہو رہا ہے۔ کوویڈ کے دور کے بعد دو سالوں میں 40175 مینوفیکچرنگ کمپنیاں بند ہو چکی ہیں۔ لیکن وزیر اعظم نے اس کے بارے میں کوئی خیال نہیں ہے۔ وہ اپنے قریبی لوگوں اور انتخابی مہم کو فائدہ پہنچانے میں مصروف ہیں۔‘‘


انہوں نے کہا، ’’بڑی کمپنیاں بڑھ رہی ہیں اور چھوٹی کمپنیاں مر رہی ہیں۔ یہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے جو ہم بھارت جوڑو یاترا کے وقت سے کہہ رہے ہیں کہ مودی حکومت میں ملک میں معاشی عدم مساوات بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے اپنے دعووں کی تائید کے لیے ایک خبر بھی شامل کی۔

خیال رہے کہ کانگریس مرکز میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کی معیشت کو سنبھالنے پر تنقید کرتی رہی ہے۔ سب سے پرانی جماعت ملک میں بڑھتی ہوئی دولت کی عدم مساوات پر حکومت کو نشانہ بناتی رہی ہے۔ پارٹی کے سابق سربراہ راہل گاندھی 4000 کلومیٹر طویل بھارت جوڑو یاترا کے دوران اور عوامی میٹنگوں اور پریس کانفرنسوں میں بھی ان مسائل کو اٹھاتے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔