مادھبی بُچ کی صفائی میں ہی ہماری کہی بات کی تصدیق، سیبی سربراہ کے ردعمل پر ہنڈن برگ کا جوابی حملہ

امریکی شارٹ سیلر فرم نے کہا "وہسل بلوور دستاویزات سے ظاہر ہے کہ بُچ نے سیبی کے ہول ٹائم ممبر کے طور پر کام کرتے ہوئے بزنس کے لیے اپنے پرسنل ای میل آئی ڈی کا استعمال کیا تھا۔"

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ہنڈن برگ ایکس&nbsp;</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ہنڈن برگ ایکس

user

قومی آوازبیورو

امریکی شارٹ سیلر فرم ہنڈن برگ نے مارکیٹ ریگولیٹر ‘سیبی’ سربراہ کے خلاف اپنی رپورٹ پیش کرکے ہندوستان میں جوسیاسی طوفان برپا کیا تھا اس نے اب مزید زور پکڑ لیا ہے۔ ہفتہ کی رپورٹ پر سیبی کی سربراہ مادھبی بُچ کے سخت ردمل کے بعد اب ہنڈن برگ نے جوابی حملہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے "بُچ کے جواب سے صاف ہے کہ انہوں نے ہماری کئی باتوں کو مانا ہے۔" امریکی شارٹ سیلر فرم نے مزید کہا "ان کے بیانوں سے برموڈا اور ماریشس میں ان کی سرمایہ کاری کی تصدیق بھی ہو جاتی ہے۔"

'آج تک' کی ایک خبر کے مطابق مادھبی بُچ کی صفائی پر ہنڈن برگ نے اتوار کو ایک نیا پوسٹ ساجھا کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ ریگولیٹر سیبی سربراہ کے ذریعہ ہماری رپورٹ پر ردعمل کئی اہم سوال کھڑے کر رہا ہے اور یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے کئی باتوں کو قبول کیا ہے۔ ہنڈن برگ نے اپنے 'ایکس' اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ وہسل بلوور ڈاکیومنٹس سے پتہ چلتا ہے کہ بُچ نے سیبی کے ہول ٹائم ممبر کے طور پر کام کرتے ہوئے بزنس کرنے کے لیے اپنے پرسنل ای میل آئی ڈی کا استعمال کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس کے لیے اپنے شوہر کے نام کو بھی استعمال میں لایا۔


امریکی شارٹ سیلر کی جانب سے 25 فروری 2018 کو بھیجے گؑے ایک ای میل کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اس نے سوالا اٹھایا کہ سرکاری عہدے پر رہتے ہوئے مادھبی پُری بُچ نے اپنے شوہر کے نام سے اور کون سے انویسٹمنٹ یا بزنس کیے ہیں؟ واضح ہو کہ اتوار کو ہنڈن برگ کی رپورٹ کو خارج کرتے سیبی سربراہ نے خود کی توہین عزت کا الزام لگایا تھا۔ مادھبی بُچ نے کہا تھا کہ ہمیں کسی بھی فائنانشیل ڈاکیومنٹس کا خلاصہ کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے جس میں وہ دستاویز بھی شامل ہیں جو اس مدت سے متعلق ہیں جب ہم پوری طرح سے عام شہری تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔