خاتون ریزرویشن بل کے نفاذ میں مردم شماری اور حد بندی کی شرط کو ختم کیا جائے، راہل گاندھی کا حکومت سے مطالبہ

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت کو خاتون ریزرویشن کے نفاذ میں عائد مردم شماری اور حدبندی کی شرط کو ہٹا دینا چاہئے اور خواتین کو فوری طور پر ریزرویشن فراہم کرنا چاہئے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی پریس کانفرنس / تصویر قومی آواز / وپن</p></div>

راہل گاندھی پریس کانفرنس / تصویر قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: خاتون ریزرویشن بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے منظور کیا جا چکا ہے اور اس پر صدر کے دستخط کے بعد یہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔ تاہم اس کے نفاذ کے لیے جو شرط عائد کی گئیں ہیں ان پر کانگریس پارٹی نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت کو خاتون ریزرویشن کے نفاذ میں عائد مردم شماری اور حدبندی کی شرط کو ہٹا دینا چاہئے اور خواتین کو فوری طور پر ریزرویشن فراہم کرنا چاہئے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا ’’کچھ دن پہلے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا اعلان کیا گیا اور بڑی دھوم دھام کے ساتھ پرانی عمارت سے نئی عمارت میں منتقلی کی گئی۔ پہلے تو معلوم نہیں تھا کہ خصوصی اجلاس کا ایجنڈا کیا ہے بعد میں معلوم چلا کہ یہ خاتون ریزرویشن پر مبنی ہے۔ اب معلوم چلا کہ خاتون ریزرویشن کی دو شرائط ہیں پہلی کہ مردم شماری کرائی جائے اور دوسری حدبندی کرنی پڑے گی اور ان دونوں کاموں میں کئی سال لگیں گے۔‘‘


راہل گاندھی نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ خاتون ریزرویشن بل کو آج بھی نافذ کیا جا سکتا ہے۔ لوک سبھا اور اسمبلی میں جو بھی سیٹیں ہیں ان کا 33 فیصد خواتین کو دیا جا سکتا ہے اور یہ یہ کوئی مشکل اور پیچیدہ بات نہیں ہے۔ لیکن حکومت وہ نہیں کرنا چاہتی۔ حقیقت یہ ہے کہ خاتون ریزرویشن بل آج سے 10 سال بعد ہی نافذ کیا جا سکتا ہے اور یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ نافذ ہوگا بھی یا نہیں!

انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت کا حربہ ہے اور لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے یہ سب کیا جا رہا ہے۔ یہ سب او بی سی کی مردم شماری سے توجہ ہتانے کے لئے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں نے پارلیمنٹ میں صرف ایک ادارے کے بارے میں بات کی کو ہندوستان کی حکومت کو چلاتا ہے، کابینہ سکریٹریز اور سکریٹریز۔ اس پر میں نے سوال پوچھا کہ اگر وزیر اعظم بہت کام کر رہے ہیں تو 90 لوگوں میں سے صرف 3 لوگ ہی او بی سی طبقہ سے کیوں ہیں۔ دوسرا سوال پوچھا کہ ہندوستان بھر کا بجٹ کیا ہے اور او بی سی افسران بجٹ میں سے کتنا کٹرول کرتے ہیں۔ او بی سی افسران ہندوستان کے بجٹ کا صرف 5 فیصد کنٹرول کرتے ہیں۔


راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اس کے جواب میں انہوں نے دلچسپ بات کہی۔ وہ کہتے ہیں کہ لوک سبھا میں ہماری نمائندگی ہے۔ اگر او بی سی آبادی فیصد سے زیادہ ہے تو پھر بجٹ صرف 5 فیصد او بی سی افسرانن ہی کیوں کنٹرول کر رہے ہیں؟ او بی سی کو مجسمہ بنایا گیا ہے لیکن حکومت کو چلانے میں ان کی کوئی شراکت داری نہیں ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی کو خاتون ریزرویشن کے دو نکات مردم شماری اور حدبندی کی شرت کو ہٹا دینا چاہئے اور فوری طور پر خواتین کو جو عزت اور شراکت داری ملنی چاہئے وہ دی جانی چاہئے۔ ہم نے جو ذات پر مبنی ڈیٹا نکالا تھا اسے شائع کر دیں تاکہ تمام لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ ان کی تعداد کتنی ہے۔ وزیر اعظم کو اپنی اگلی تقریر میں یہ بتایا چاہئے کہ ہندوستان کے سب سے ضروری 90 افسران میں سے صرف 3 ہی او بی سے کیوں ہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔