الیکشن کمیشن کا فیس بک پیج سنبھالنے والی کمپنی کا بی جے پی سے تعلق! کانگریس کا اعتراض

مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر الیکشن کمیشن کے فیس بک پیج کو سنبھالنے والی کمپنی بھارتیہ جنتا یووا مورچہ سے تعلق رکھنے والے شخص کی ہے جو بی جے پی کے آئی ٹی سیل کا قومی کنوینر تھا

الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر میں 2019 کے اسمبلی انتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر ہندوستانی الیکشن کمیشن کے فیس بک پیج کو سنبھالنے والی کمپنی بھارتیہ جنتا یووا مورچہ سے تعلق رکھنے والے شخص کی ہے جو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سیل کا قومی کنوینر تھا۔ یہ بات سامنے آنے پر اس بات کو جمہوریت کی بنیادوں کے لئے ایک دھچکا قرار دیتے ہوئے مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور سنئر کانگریس لیڈر پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ اس بات کی توقع کی جاتی ہے کہ الیکشن کمیشن غیر جانبدار ادارہ کے طور پر کام کرے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انھوں نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

انتخابات کے بارے میں شعور پیدا کرنے کے لئے مہاراشٹرا کے چیف الیکٹورل آفیسر نے چیف الیکٹورل آفیسر مہاراشٹرا کے نام سے فیس بک پر ایک صفحہ شروع کیا تھا۔ اس صفحے پر، مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات سے متعلق بہت سارے اشتہارات دیئے گئے تھے۔ اس صفحے پر "202 پریس مین ہاؤس ، وائل پارلے ، ممبئی" یہ پتہ درج کیا گیا تھا۔ جو اس اشتہاری کمپنی کا تھا جس نے فڑنویس حکومت کے اشتہاری کام کو آؤٹ سورس کیا تھا۔


مذکورہ پتہ اس سائن پوسٹ کمپنی کا ہے۔ یہی پتہ ڈیجیٹل ایجنسی بھی استعمال کرتی ہے جسے سوشل سنٹرل کہتے ہیں۔ اس کمپنی کا نام دیوانگ ڈیو کے نام پر رکھا گیا ہے اور وہ بی جے پی کے یوتھ ونگ (بی جے وائی ایم) کے آئی ٹی اور سوشل میڈیا کے قومی کوآرڈینیٹر ہیں۔ دیوانگ ڈیو کی ویب سائٹ پر ان کی کمپنی کے صارفین کی فہرست موجود ہے۔ ان کے بقول ، ان کی کمپنی 'نڈر ہندوستانی' ، 'نریندر مودی کی حمایت کریں' وغیرہ صفحات کی بانی ہے۔ یہ صفحات بی جے پی کے فروغ اور حزب اختلاف کے نظریہ کے لوگوں کے لئے مخالف مواد پر مشتمل ہیں۔

پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 324 کے مطابق الیکشن کمیشن کو انتخابات کو براہ راست ، براہ راست اور کنٹرول کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ انتخابات کو منصفانہ اور محفوظ ماحول میں کروائیں۔ تاہم ، مذکورہ واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ مہاراشٹرا الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری میں ناکام ہو رہا ہے۔ چوہان نے کہا ، " حیرت انگیز ہے کہ مہاراشٹرا کے چیف انتخابی افسر نے 2019 مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے دوران اپنے سوشل میڈیا پیج کو چلانے کے لئے بی جے وائی ایم کے ممبر کی ملکیت والی ایک اشتہاری ایجنسی کی خدمات حاصل کی تھیں۔ میں نے ملک کے چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط لکھا ہے اور اس واقعے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانے کی اپیل کی ہے۔"


دریں اثناء الیکشن کمیشن کی ترجمان شیفالی شرن نے آر ٹی آئی کارکن ساکیت گوکھلے کے ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مہاراشٹرا الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں پوری تفصیلات کے ساتھ ایک رپورٹ پیش کریں۔ دراصل، ساکیت گوکھلے نے ریاستی الیکشن کمیشن کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا۔

ساکیت کے مطابق 2019 کے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں، الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ چلانے کے لئے بی جے پی کی خدمات حاصل کی گئیں ۔ گوکھلے نے دعوی کیا کہ بی جے پی کے رہنما اور سابق وزیر اعلی دیویندر فرنویس کے قریبی رشتہ دار سائن پوسٹ انڈیا کا بھی یہ ہی پتہ تھا۔ اور 202 پریس مین ہاؤس کا پتہ ،ایک ڈیجیٹل ایجنسی کے ذریعہ استعمال کیا گیا تھا جسے سوشل سنٹرل کہا جاتا ہے۔ ایجنسی دیوان ڈیو کی ملکیت ہے اور وہ بی جے پی کے یوتھ ونگ کے قومی کوآرڈینیٹر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Jul 2020, 12:46 PM