جن کمپنیوں پر سرکاری ایجنسیوں نے کارروائی کی انہوں نے بی جے پی کو 335 کروڑ چندہ دیا! کانگریس
جے رام رمیش کے مطابق ایجنسیوں نے 2018 سے 2023 کے دوران تقریباً 30 نجی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی۔ پھر انہی کمپنیوں سے گزشتہ 4 سال کے عرصے میں بی جے پی کو 335 کروڑ روپے کا عطیہ حاصل ہوا
نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ مودی حکومت ایک طرف انتقام کی سیاست کر رہی ہے اور دوسری طرف سرکاری ایجنسیوں کا خوف دکھا کر کمپنیوں سے ’ہفتہ وصولی‘ بھی کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے پریس کانفرنس میں مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا بی جے پی اور مودی حکومت کانگریس کو معاشی طور پر اپاہج بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت ہمارے تمام اکاؤنٹس بند کر کے انتقام کی سیاست کر رہی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت کی طرف سے کانگریس پارٹی کے خلاف کھاتہ بندی کی مہم چلائی جا رہی ہے اور پارٹی کے تمام کھاتوں کو بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن ہم اس سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم یہ جنگ انکم ٹیکس ٹریبونل میں لڑ رہے ہیں۔ ضرورت پڑی تو ہم عدالت میں بھی جائیں گے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’ سال 2018-2023 کے درمیان سرکاری ایجنسیوں نے تقریباً 30 نجی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی۔ پھر گزشتہ چار سالوں میں بی جے پی کو ان کمپنیوں سے 335 کروڑ روپے کا عطیہ ملا ہے۔ یہ 'ہفتہ وصولی' ہے۔‘‘
جے رام رمیش نے کہا کہ ایک طرف کانگریس پارٹی کے خلاف ہراسانی اور انتقام کی سیاست کی جا رہی ہے تو دوسری طرف پرائیویٹ کمپنیوں کے خلاف ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی کا غلط استعمال کر کے ان سے پیسے بٹورے جا رہے ہیں۔ یہ جمہوریت کے خلاف ہے لیکن وزیر اعظم اور وزیر داخلہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے تمام حدیں پار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی کا خوف دکھا کر حکومت پرائیویٹ کمپنیوں سے ہفتوں کی جبری وصولی کر رہی ہے۔ تقریباً 30 کمپنیوں کے خلاف ای ڈی اور سی بی آئی کی جانچ شروع کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ معلومات الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔ بی جے پی پارٹی کو 4 سالوں میں ان 30 کمپنیوں سے 335 کروڑ روپے عطیہ کے طور پر ملے ہیں۔ اگر ان کمپنیوں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ ای ڈی اور سی بی آئی کو دھمکی دے کر ان کمپنیوں سے چندہ لینا بڑی بات ہے۔ اس کے ذریعے بلیک میل کی سیاست کی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔