’مرکزی حکومت نے نیٹ پیپر لیک معاملے میں سب کچھ جانتے ہوئے بھی سپریم کورٹ سے جھوٹ بولا‘، کانگریس کا دعویٰ

کانگریس نے سوال اٹھایا ہے کہ نیٹ معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی اب تک خاموش کیوں ہیں، اور بڑے مگرمچھوں کو کیوں چھوڑا جا رہا ہے؟

شکتی سنگھ گوہل، تصویر ٹوئٹر@INCIndia
شکتی سنگھ گوہل، تصویر ٹوئٹر@INCIndia
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: نیٹ امتحان میں ہوئی دھاندلی کو لے کر کانگریس کے ذریعہ لگاتار نئے نئے انکشافات کیے جا رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز گجرات کانگریس کے صدر شکتی سنگھ گوہل نے دعویٰ کیا کہ گودھرا میں امتحان کے دوران گڑبڑی کی بات جانتے ہوئے بھی مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے جھوٹ بولا۔ انھوں نے اس معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر بھی سوال کھڑے کیے۔

نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران شکتی سنگھ گوہل نے گجرات کے گودھرا واقع سیشن کورٹ میں داخل پولیس کے ایک حلف نامہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں بتایا گیا ہے کہ مہاراشٹر، اڈیشہ اور بہار سمیت کئی ریاستوں سے طلبا گودھرا میں امتحان دینے آئے تھے، کیونکہ یہاں ان کی پہلے سے ہی سیٹنگ ہو گئی تھی۔ ان طلبا سے ایڈوانس میں پیسے اور بلیک چیک لیے گئے۔ ساتھ ہی کہا گیا کہ نیٹ کا فارم بھرتے وقت سنٹر کے لیے جئے جلارام اسکول گجراتی میڈیم کا نام لکھیں۔ منصوبہ یہ تھا کہ جب طلبا کو داخلہ مل جائے گا تو بلیک چیک میں رقم بھری جائے گی۔


گوہل نے میڈیا کو بتایا کہ نیٹ پیپر لیک معاملے کا پہلا ملزم تشار بھٹ ہے جو جئے جلارام اسکول میں پڑھاتا ہے اور نیٹ کا ڈپٹی سنٹر سپرنٹنڈنٹ ہے۔ دوسرا ملزم پروشوتم مہاویر پرساد ہے جو نیٹ امتحان کے لیے سٹی کوآرڈنیٹر ہے اور جئے جلارام اسکول کا پرنسپل ہے۔ اس کا کام امتحان ختم ہوتے ہی سبھی پیپرس کو باکس میں سیل کر کے فوراً کوریئر کرنا تھا۔ لیکن انھوں نے امتحان ختم ہونے کے بعد باکس کھول کر ان طلبا کے پیپرس میں صحیح جواب ٹِک کر دیے جن کے پیسے مل چکے تھے۔ پھر بعد میں اس باکس کو بھیج دیا۔

گوہل کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں تین لوگ اور پکڑے گئے ہیں جن کے نام پرشورام، ونود آنند اور عارف ووہرا ہیں۔ ان کا کام طلبا کے کنبوں سے پیسہ لینا تھا۔ انھوں نے کہا کہ عارف ووہرا بی جے پی کے اقلیتی محکمہ کا نائب صدر ہے۔ اس نے پیپر لیک سے جڑا اپنا کام بڑی ہی صفائی سے کر دیا تھا، لیکن جب کچھ لوگوں نے کلکٹر سے دھاندلی کی شکایت کی تب جا کر معاملے کی جانچ ہوئی۔ اس میں پتہ چلا کہ جئے جلارام سے جڑے کئی اسکولوں میں نیٹ امتحان کے دوران دھاندلی ہوئی ہے۔


کانگریس کی طرف سے گوہل نے اس پریس کانفرنس میں کئی سوال اٹھائے ہیں۔ انھوں نے پوچھا ہے کہ حکومت نے پیپر لیک معاملے مین سب جانتے ہوئے بھی سپریم کورٹ میں جھوٹ کیوں بولا۔ پولیس جانچ میں سبھی ثبوت سامنے آنے کے بعد بھی وزیر تعلیم نے کیوں کہا کہ نیٹ میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی ہے۔ نیٹ معاملے میں نریندر مودی اور ان کا ٹوئٹر خاموش کیوں ہے؟ جو اسکول ہر وقت دھاندلی کرتے ہیں، انھیں نیٹ کا سنٹر کیوں دیا گیا۔ نیٹ پیپر لیک کی جانچ میں صرف چھوٹی مچھلیوں کو پکڑ کر بڑے مگرمچھوں کو کیوں چھوڑا جا رہا ہے؟ جئے جلارام اسکول کے چیئرمین کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ جئے جلارام اسکول کو کتنے سنٹر دیے گئے تھے؟ جئے جلارام اسکول نے بی جے پی فنڈ میں کتنے پیسے دیے ہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔