متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد کے خلاف مقدمہ کی آج ہوگی سماعت، کرشن مندر کےلئے مالکانہ حق چاہتے ہیں عرضی گزار
بابری مسجد کی طرز پر اس مسجد پر بھی ہندو طبقہ نے اپنا دعوی ٹھوکا ہے اور مسجد کے مقام پر کرشن کا مندر تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تمام فریقین آج عدالت میں اپنا موقف پیش کریں گے
متھرا: اتر پردیش کے متھرا میں واقع شاہی عید گاہ مسجد کے خلاف مقدمہ کی آج الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہونے جا رہی ہے۔ بابری مسجد کی طرز پر اس مسجد پر بھی ہندو طبقہ نے اپنا دعوی ٹھوکا ہے اور مسجد کے مقام پر کرشن کا مندر تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تمام فریقین آج عدالت میں اپنا موقف پیش کریں گے۔ عدالت عالیہ نے سنی وقف بورڈ، شاہی عید گاہ مسجد کمیٹی، شری کرشن جنم بھومی ٹرسٹ اور شری کرشن جنم بھومی سیوا سنستھان سے نوٹس بھیج کر جواب طلب کیا ہے۔
ستمبر میں 13.37 ایکڑ زمین کے مالکانہ حق کے حوالہ سے داخل کی گئی عرضی میں میں کہا گیا ہے کہ جس جگہ پر شاہی عیدگاہ مسجد بنائی گئی ہے، وہ جگہ ہندوؤں کے حوالے کیا جائے تاکہ اس جگہ پر دوبارہ مندر تعمیر ہو۔ ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ جب تک اس عرضی کا تصفیہ نہیں ہو جاتا، اس وقت تک عدالت جنم اشٹمی یا ہفتہ کے کچھ دن عیدگاہ مسجد کے اندر ہندوؤں کو پوجا کرنے کی اجازت دے۔
عرضی دہندہ کے مطابق جس جگہ پر ابھی عیدگاہ مسجد ہے، وہ جگہ دراصل جیل تھی جہاں بھگوان شری کرشن کی پیدائش ہوئی تھی۔ اس عرضی میں ملک میں موجود مذہبی مقامات کی شکل 15 اگست 1947 کے وقت جیسا ہی بنائے رکھنے کی سہولت والے قانون ’پلیسز آف ورشپ ایکٹ 1991‘ کو بھی چیلنج پیش کیا گیا۔
اس سے قبل سول عدالت نے شری کرشن کی طرف سے داخل کی گئی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا تھا کہ دنیا میں بھگوان کرشن کے بے شمار بھگت ہیں۔ ہر ایک عقیدت مند عرضی داخل کرنے لگے تو نظام درہم برہم ہو جائے گا۔ یہ مقدمہ بھاگوان شری کرشن براجمان، کٹرا کیشو دیو کھیوٹ، موضع متھرا بازار شہر کی طرف سے سرپرست (نیکسٹ فرینڈ) کے طور پر داخل کی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔