کانگریس نے دہلی میں شروع کی آئین بچاؤ مہم، ہر اسمبلی حلقہ میں 100 دنوں تک جاری رہے گی
کانگریس نے دہلی میں آئین بچاؤ مہم شروع کی ہے، جو دہلی کے ہر اسمبلی حلقے میں 100 دن تک جاری رہے گی اور پھر 26 نومبر کو تال کٹورا اسٹیڈیم میں اس مہم کا اختتام تقریب کے ساتھ کیا جائے گا
نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ سے قومی راجدھانی علاقہ دہلی میں آئین بچاؤ مہم شروع کی ہے، جو دہلی کے ہر اسمبلی حلقے میں 100 دن تک جاری رہے گی اور پھر 26 نومبر کو تال کٹورا اسٹیڈیم میں اس مہم کا اختتام تقریب کے ساتھ کیا جائے گا۔
خیال ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 میں کانگریس نے آئین کی حفاظت کا مسئلہ زور و شور سے اٹھایا تھا اور بی جے پی کے آئین مخالف عزائم کی نشان دہی کی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں نے کانگریس اور انڈیا اتحاد کو پسند کیا اور اس کی سیٹوں میں اضافہ ہوا۔ کانگریس اب اسمبلی انتخابات میں بھی اسی بیانیہ کو آگے بڑھائے گی۔
کانگریس کے ایس سی ڈپارٹمنٹ نے جمعہ کو دہلی میں آئین کی حفاظت کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا۔ کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے جو پروگرام کی صدارت کر رہے تھے، کہا کہ کانگریس پارٹی 100 دنوں میں ملک بھر میں آئین بچاؤ مہم چلائے گی۔ ملک بھر میں 3 لاکھ آئین کے محافظ بنائے گئے ہیں۔ دہلی کے 70 اسمبلی حلقوں میں آئین کے محافظ بنائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انتخابی ریاستوں ہریانہ، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں بھی آئین کے محافظوں کی تقرری شروع کر دی ہے۔ ہمارے تمام پڑوسی ممالک میں ہنگامہ آرائی ہے جنہوں نے ہمارے ساتھ آزادی حاصل کی لیکن ہمارے ملک میں ایسا نہیں ہے کیونکہ ہمارا آئین بہت مضبوط ہے۔
کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے کہا کہ الیکشن جیتنے سے پہلے بی جے پی لیڈر بیان دیتے تھے کہ وہ آئین کو بدلیں گے۔ لیکن مساوات کی طاقت کو تباہ کرنا بہت مشکل ہے جو ہمارا آئین فراہم کرتا ہے۔ جب راہل گاندھی اس آئین کو دکھا کر انتخابات میں گئے تو اس کا مطلب تھا کہ ہم آئین کی حفاظت کریں گے اور یہ آئین ہمارے ملک کی جمہوریت کی حفاظت کرتا ہے، ہم ان دونوں چیزوں کو آگے لے کر جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’آج ملک میں جو ماحول ہے اس میں یہ بہت ضروری ہے کہ ہم خود کو آئین کے محافظ کے طور پر درج کریں۔ ملک میں جس طرح آئین پر حملہ کیا گیا ہے۔ بی جے پی آئین کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو ہمارے ملک کی بنیاد ہے، ایسے وقت میں یہ ضروری ہے کہ ہم اپنا حصہ ڈالیں۔ ہم اسے 250 بلاکس میں 70 اسمبلیوں میں نافذ کریں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔