وَن نیشن، وَن الیکشن کمیٹی کو لے کر وزیر اعظم دفتر سے رات 11 بجے آیا تھا فون! ادھیر رنجن چودھری کا انکشاف

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ کیا وزیر قانون، پارلیمانی امور کے وزیر، وزیر داخلہ یا وزیر اعظم مجھ سے بات نہیں کر سکتے، ایک بابو کو مجھ سے بات کرنے کے لیے بھیج دیا۔

<div class="paragraphs"><p>ادھیر رنجن چودھری، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ادھیر رنجن چودھری، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ یعنی ایک ملک، ایک انتخاب معاملے پر سیاسی گھمسان جاری ہے۔ مرکزی حکومت وَن نیشن، وَن الیکشن کے لیے راستہ ہموار کر رہی ہے، جبکہ اپوزیشن پارٹیاں اسے غیر آئینی ٹھہرا رہی ہیں۔ حکومت ہند کے ذریعہ وَن نیشن، وَن الیکشن کے لیے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی قیادت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے جس میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو بھی شامل کیا گیا تھا، حالانکہ انھوں نے خود کو اس کمیٹی سے کنارہ کر لیا ہے۔ اب ادھیر رنجن چودھری نے اس سلسلے میں کچھ اہم باتیں بتائی ہیں۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ ’’31 اگست کی شب 11 بجے میرے سکریٹری کے پاس پی ایم او (وزیر اعظم دفتر) کے مشرا جی کا فون آیا۔ انھوں نے جانکاری دی کہ حکومت آپ کو ایک کمیٹی میں شامل کرنا چاہتی ہے۔ میں اس سے حیران ہوا کیونکہ اتنی رات کو اس لیے کیوں فون آیا ہے۔ جب مشرا جی نے وَن نیشن، وَن الیکشن کی بات کی تب میں نے ان سے صاف کہا کہ پہلے سبھی ڈیٹیل بھیج دیجیے۔‘‘


ادھیر رنجن نے بتایا کہ انھوں نے صاف لفطوں میں فون پر کہا کہ جب تک مجھے جانکاری نہیں ہوگی، میں کیا بات کروں گا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کیا وزیر قانون، پارلیمانی امور کے وزیر، وزیر داخلہ یا وزیر اعظم مجھ سے بات نہیں کر سکتے، ایک بابو کو مجھ سے بات کرنے کے لیے بھیج دیا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کے پاس پیگاسس ہے، ای ڈی ہے اور سی بی آئی ہے۔ میں نے فون پر کیا کہا ہے اس کی جانچ کرا لیجیے، کچھ ہوا تو مجھے اور مشرا جی کو جیل میں ڈال دیجیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔