کلکتہ ہائی کورٹ نے بغیر لائسنس کے چلنے والے تانگوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا

کلکتہ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے مغربی بنگال حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ کولکاتا میں کرایہ پر چلنے والے تمام تانگوں کا معائنہ کرے اور بغیر لائسنس والے تانگوں کو فوری طور پر ضبط کرے

تصویر کلکتہ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
تصویر کلکتہ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے مغربی بنگال حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ کولکاتا میں کرایہ پر چلنے والے تمام تانگوں کا معائنہ کرے اور بغیر لائسنس والے تانگوں کو فوری طور پر ضبط کرے۔ یہ حکم 20 نومبر کو پاس کیا گیا تھا لیکن اس کی اپ لوڈ کردہ کاپی جمعہ کو ہی دستیاب ہوئی ہے۔

جسٹس ٹی ایس شیواگنانم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی ایک ڈویژن بنچ نے یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ گھوڑے سے چلنے والی بہت سی گاڑیوں کے حالات توقع کے مطابق نہیں ہیں، ریاست کے حیوانات اور ویٹرنری خدمات کے محکمے سے بھی کہا کہ وہ ایسے بیمار گھوڑوں کے لیے صحت کی جانچ کا ایک اور دور شروع کرے۔

ہدایت جاری کرنے سے پہلے عدالت نے موجودہ لائسنسنگ اور جانوروں کی بہبود کے قوانین کو نافذ کرنے میں ریاستی حکومت کی ناکامی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ایسا لگتا ہے کہ حکام نے مذکورہ مسئلے پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں"۔


بنچ نے ریاستی حکومت سے جون 2022 میں دیے گئے اپنے وعدے کو نافذ کرنے میں تاخیر کے لیے وضاحت طلب کی کہ لنگڑے، بیمار، کمزور اور حاملہ گھوڑوں کو مناسب طبی علاج فراہم کیا جائے گا۔

پیٹا انڈیا نے پکڑے گئے گھوڑوں کی بحالی کی پیشکش کی ہے تاکہ وہ ضروری ماہر گھوڑوں کی ویٹرنری دیکھ بھال، علاج اور آرام حاصل کر سکیں۔ ڈویژن بنچ کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہوئے پیٹا انڈیا کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈوکیسی ہرشل مہیشوری نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی خوش آئند قدم ہے۔ ڈویژن بنچ نے تسلیم کیا ہے کہ شہر میں گھوڑوں کی حالت خراب ہے اور انہیں مدد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا، "متعدد معائنہ کی رپورٹوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کولکاتا میں بیمار، بری طرح سے زخمی اور کمزور گھوڑے سیاحوں کی بھاری گاڑیوں کو کھینچنے پر مجبور ہیں۔‘‘

اس کے ساتھ ہی، تقریباً 150 جانوروں کے ڈاکٹروں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے کولکاتا میں گھوڑا گاڑیوں پر پابندی لگانے کی اپیل کی ہے۔ جانوروں کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ گھوڑے دشوار گزار سڑکوں پر لوگوں کا بھاری بوجھ اٹھانے پر مجبور ہیں۔ اس طرح کے حالات تانگوں اور کھروں میں ناقابل تلافی اور ناقابل واپسی مسائل کا باعث بنتے ہیں جس کے نتیجے میں لنگڑا پن ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔