بی جے پی حکومت نے سب کچھ بیچ کر ملک کو کنگال کر دیا ہے: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے کہا کہ ٹی وی پر بڑا شور مچایا جا رہا ہے کہ طالبان عورتوں پر مظالم ڈھا رہا ہے لیکن اس کو نظرانداز کیا جاتا ہے کہ اس ملک میں تو ہر پندرہ منٹ میں ایک 'ریپ' ہوتا ہے۔

محبوبہ مفتی کی فائل تصویر / آئی اے این ایس
محبوبہ مفتی کی فائل تصویر / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

جموں: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے پچھلے سات سال کے دوران سب کچھ بیچ کر ملک کو کنگال کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر بڑا شور مچایا جا رہا ہے کہ طالبان عورتوں پر مظالم ڈھا رہا ہے لیکن اس کو نظرانداز کیا جاتا ہے کہ اس ملک میں تو ہر پندرہ منٹ میں ایک 'ریپ' ہوتا ہے۔

محبوبہ مفتی نے اتوار کو یہاں پی ڈی پی یوتھ ونگ کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'ان لوگوں (بی جے پی والوں) نے سات سال کے اندر 70 سال سے تعمیر کردہ ملکی ڈھانچہ تباہ و برباد کر دیا۔ سب کچھ بیچ ڈالا۔ جموں کے دکاندار پریشان ہیں کہ ریلائنس والے آ رہے ہیں۔ ان لوگوں نے تو پورے ملک کو کنگال کر دیا ہے'۔


انہوں نے کہا کہ اب جموں کے لوگ بھی سمجھ گئے ہیں کہ دفعہ 370 ہماری حفاظت کرتا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'وہ ہماری شناخت، زمین اور نوکریوں کو تحفظ فراہم کرتا تھا۔ یہ دفعہ 370 سنہ 1947 میں نہیں بلکہ مہاراجہ ہری سنگھ کے وقت بھی لاگو تھا'۔ محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی میٹنگ کے دوران موصوف سے کہا کہ آپ نے جموں و کشمیر کو اپنے ووٹوں اور کرسی کے لئے تباہ و برباد کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے انتخابات نزدیک آنے کے ساتھ ہی اب ملک میں افغانستان اور طالبان پر زیادہ سے زیادہ بحث ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 'لوگوں کو ڈرایا جائے گا کہ 'ہمارے ہندو بھائیوں بچو طالبان آ رہا ہے آپ کو خطرہ ہے'۔ طالبان کی چھوڑو اپنے ملک کی سن لو۔ ہمارے ملک میں کیا ہو رہا ہے وہ دیکھ لو۔ کسان زائد از دس ماہ سے سراپا احتجاج ہیں'۔


محبوبہ مفتی نے کہا کہ ٹی وی پر بڑا شور مچایا جا رہا ہے کہ طالبان عورتوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'کہا جاتا ہے طالبان نے عورتوں پر بڑا ظلم کیا۔ ارے کیا آپ بھول گئے کہ ہمارے ہاں پندرہ منٹ میں ایک ریپ ہوتا ہے اور اس کے بعد متاثرہ لڑکی کو رات کی تاریکی میں جلایا جاتا ہے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔