بی جے پی مذہبی جنون پیدا کرتی ہے، تاکہ عوام بنیادی سوال نہ اٹھا سکیں: طارق انور
کانگریس کے سینئر لیڈر طارق انور نے کہا کہ بی جے پی جانتی ہے کہ جب تک مذہبی جنون پیدا نہیں ہوتا، وہ الیکشن نہیں جیت سکتی اور اگر عوام اسی میں الجھے رہیں گے تو تو وہ بنیادی سوالات نہیں اٹھا سکیں گے
نئی دہلی: ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مہنگائی سے عوام پریشان ہیں اور ملک کے مختلف حصوں سے مساجد سے دی جانے والی اذان پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان مسائل پر کانگریس کے سینئر رہنما طارق انور نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی جانتی ہے کہ جب تک مذہبی جنون پیدا نہیں ہوتا، وہ انتخابات نہیں جیت سکتی اور اگر عوام انہی میں الجھے رہیں گے تو وہ بنیادی بنیادوں سوالات نہیں اٹھا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2014 سے ہم مسلسل دیکھ رہے ہیں کہ جب بھی ریاستی انتخابات ہوتے ہیں یا عام انتخابات ہوتے ہیں تو کوئی نہ کوئی نیا مسئلہ سامنے لاکر کھڑا کر دیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے دو فرقوں کے درمیان تناؤ پیدا ہو جائے، پولرائزیشن ہو جائے اور وہ اس کا سیاسی فائدہ اٹھا لیتے ہیں۔
مہنگائی پر طارق انور کا کہنا تھا کہ جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں تو نقل و حمل کے داموں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے، چنانچہ مال کی ڈھلائی کے داموں پر بھی اثر پڑتا ہے۔ لیکن ہماری حکومت کو یہ بات سمجھ نہیں آتی۔ پانچ ریاستوں کے انتخابات کے دوران میں تقریباً 130 دنوں تک پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں اضافہ نہیں کیا گیا لیکن نتائج جاری ہونے کے ساتھ ہی داموں میں اضافہ کا سلسلہ شروع ہو گیا، جو لگاتار جاری ہے۔
طارق انور نے کہا کہ حکومت چاہے تو قیمتوں کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، الیکشن کے دوران کنٹرول کیا جا سکتا ہے تو سال بھر کیوں نہیں ہو سکتا؟ حکومت اب یوکرین-روس جنگ کا نیا بہانہ لے کر آئی ہے۔ صرف تین فیصد پٹرولیم مصنوعات روس سے آتی ہیں۔ باقی ہم دوسرے ممالک سے لیتے ہیں، حکومت صرف عوام کو لوٹنے کا کام کر رہی ہے، اس کا عوام کے مسائل اور تکالیف سے کوئی تعلق نہیں۔
دنیا بھر میں خام تیل کی بڑھتی قیمتوں اور بگڑتے موسم کے اثرات لوگوں کی جیبوں پر پڑنے لگے ہیں۔ پٹرول 100 فی لیٹر سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ لیموں کی قیمت 300 روپے کلو سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس کے علاوہ سبزی کے ساتھ مفت میں ملنے والے مرچ اور ہرے دھنیے کی قیمت بھی 100 سے 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔