’مرکزی حکومت کے نو سال کی سب سے بڑی حصولیابی فسطائیت، بے روزگاری و مہنگائی میں اضافہ‘

ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ جس ملک میں آئین و قانون کے برعکس فسطائیت کی بنیاد پر فیصلے لئے جاتے ہوں، تو ملک کیسے وشواگرو بنے گا، یہ غور و فکر کی بات ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعظم نریندر مودی / ٹوئٹر</p></div>

وزیر اعظم نریندر مودی / ٹوئٹر

user

یو این آئی

پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کے نو سال کی سب سے بڑی حصولیابی فسطائیت، بے روزگاری و مہنگائی میں اضافہ ہے۔ سرمائے داروں کے لئے کام کرنے والی مذکورہ حکومت میں جہاں سرمائے داروں کی دولت میں اضافہ ہوا ہے، وہیں کچھ ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔ جس ملک میں آئین و قانون کے برعکس فسطائیت کی بنیاد پر فیصلے لئے جاتے ہوں، تو ملک کیسے وشواگرو بنے گا، یہ غور و فکر کی بات ہے۔ ملک کو وشواگرو بنانے کے لئے برابری، خیرسگالی و امن امان کی ضرورت ہے، جس میں حکومت ناکام ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی مرکزی حکومت کے نو سال پورے ہونے پر اپنے ردعمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ جب سے بی جے پی اقتدار پر قابض ہوئی ہے، اس نے پارٹی کے آئین پر زیادہ اور ملک کے آئین پر کم ترجیح دی ہے۔ بی جے پی اپنے پورے نو سال کے اوقات میں ووٹوں کی سیاست کے تحت پولرائزیشن کا کام کیا ہے۔ ترقی کے برعکس ہندو-مسلمان کے مابین خلیج پیدا کر اپنے سیاسی مفاد کے لئے عوام کو گمراہ کرنے کا کام کیا ہے۔ آج بڑھتی مہنگائی و بے روزگاری سے عام عوام پریشان ہیں۔ حالات یہ ہیں کہ اوسط درجہ کا سخص مالی طور پر ٹوٹ چکا ہے۔ اس کے سامنے ایک طرف کھائی تو دوسری طرف کنوا ہے، وہ کیا کرے اس کے سامنے صرف خودکشی کا راستہ رہ گیا ہے۔


ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ کرناٹک کی عوام مہنگائی بے روزگاری سے پریشان بی جے پی کے مذہبی ایشو کو مسترد کر، جو منڈیٹ دیا، اس کے نتائج دوسرے صوبوں کے انتخاب میں بھی دیکھنے کو ملیں گیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آئندہ 2024 کے پارلیمانی انتخاب تک ابھی بہت سے مذہبی ایشو اچھال کر عوام کو گمراہ کرنے کا کام کرے گی، مگر عوام اتنی پریشان اور ہندو مسلم سیاست سے اوب چکی ہے کہ اس کے سامنے اب روٹی کپڑا مکان کا ایشو ہے۔ ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ حکومت کے اس نو سال کے اوقات میں عوام روز مہنگائی سے گھٹ گھٹ کر مرنے کے لئے مجبور ہے، مگر حکومت مہنگائی بے روزگاری پر کنٹرول کرنے کے برعکس فسطائی پولرائزیشن کا کھیل کھیلنے میں مصروف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔