دارالعلوم دیوبند میں خواتین کی آمد پر پابندی برقرار، لیکن مشروط اجازت دینے پر ہو رہا غور و خوض

دارالعلوم دیوبند کی انتظامیہ کے رخ میں نرمی دیکھنے کو مل رہی ہے، نئے قوانین کو حتمی شکل دینے کی کوششیں جاری ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دارالعلوم دیوبند / سوشل میڈیا</p></div>

دارالعلوم دیوبند / سوشل میڈیا

user

عارف عثمانی

دیوبند: دارالعلوم دیوبند میں خواتین کی آمد پر پابندی تاہنوز برقرار ہے۔ حالانکہ ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ انتظامیہ نے اس سلسلہ میں نرمی اختیار کی ہے۔ کئی نئے قوانین کو حتمی شکل دے کر خواتین کو دوبارہ دارالعلوم دیوبند میں آمد و رفت کی مشروط اجازت دینے پر غور و فکر کیا جا رہا ہے۔

ادارہ کے مہتمم و شیخ الحدیث مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے سوشل میڈیا پر وائرل خبروں کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ابھی تک پابندی ہٹائی نہیں گئی ہے، بلکہ انتظامیہ کچھ نئے قوانین بنانے پر غو کر رہی ہے۔ ان قوانین کو حتمی شکل دیے جانے کے بعد ہی خواتین کو دارالعلوم دیوبند میں آمد و رفت کی مشروط اجازت دی جائے گی۔


واضح رہے کہ سال رواں نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ہی دارالعلوم دیوبند کی انتظامیہ نے طلبہ کی بہتر تعلیم و تربیت کے لیے کئی نئے قوانین نافذ کیے تھے تاکہ طلبہ کی مکمل توجہ پڑھائی کی طرف گامزن رہے۔ مگر ادارہ میں مسلسل آنے والی خواتین کی بھیڑ کی وجہ سے طلبہ کی تعلیم بھی کہیں نہ کہیں متاثر ہو رہی تھی۔ اتنا ہی نہیں کچھ خواتین بغیر پردے کے ادارہ میں آ کر ریل (Reel) وغیرہ بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر رہی تھیں، جو ادارہ کی بدنامی کاباعث بن رہا تھا۔ مسلسل اس طرح کی شکایات ملنے کے بعد اور دیگر تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے رواں سال 17 مئی کو ادارے میں خواتین کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی۔ اس فیصلے کی وجہ سے دارالعلوم دیکھنے کی خواہش رکھنے والی خواتین کو مایوسی ہوئی تھی۔ لیکن اب ایک مرتبہ پھر انتظامیہ نے اپنے موقف میں نرمی برتتے ہوئے خواتین کو دوبارہ ادارہ میں داخلہ کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کیاہے۔ حالانکہ ابھی اس فیصلہ کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا ہے۔ اس کے لیے شرائط اور قوانین بنائے تیار کیے جا رہے ہیں۔

مہتمم و شیخ الحدیث مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ ادارہ میں خواتین کے داخلے پر تاہنوز پابندی برقرار ہے، لیکن کچھ نئے قوانین ضرور بنائے جا رہے ہیں۔ اس کے بعد خواتین کو کچھ شرائط کے ساتھ ادارے میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ قوانین کا جو مسودہ تیار کیا گیا ہے اس کے مطابق انٹری کارڈ لے کر محرم کے ساتھ ہی خواتین یہاں آ سکیں گی۔ ساتھ ہی موبائل اور فوٹو-ویڈیو گرافی وغیرہ پر پابندی رہے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔