پی ایم مودی کی جھوٹی شبیہ کا غبارہ پھٹ چکا ہے، ہریانہ میں کانگریس کی آندھی چل رہی: راہل گاندھی
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہریانہ کی سبھی لوک سبھا سیٹوں پر انڈیا بلاک کے امیدوار جیتیں گے، ساتھ ہی انھوں نے انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر اگنی ویر منصوبہ رد کرنے کا بھی وعدہ کیا
’’وزیر اعظم نریندر مودی نے اگنی ویر منصوبہ لا کر ہندوستانی جوانوں کو مزدوروں میں بدل دیا ہے۔ مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر اس اگنی ویر منصوبہ کو رد کر دیا جائے گا۔‘‘ یہ وعدہ راہل گاندھی نے آج ہریانہ کے چرخی دادری میں ایک عظیم الشان جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وہ انتخابی تشہیر کے دوران لگاتار اگنی ویر منصوبہ کو ختم کرنے کا وعدہ کر رہے ہیں اور اس منصوبہ کی خامیوں کو بھی عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں۔
جلسۂ عام کے دوران کانگریس امیدوار کی حمایت میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہریانہ کے نوجوان ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ اگنی ویر منصوبہ میں شہید ہونے پر نوجوانوں کو نہ شہید کا درجہ ملے گا، نہ پنشن ملے گی اور نہ ہی کوئی دیگر سہولیات میسر ہوں گے۔ 4 سال بعد نوجوان پھر سے بے روزگار ہو جائیں گے۔ اگنی ویر منصوبہ فوج کے ذریعہ تیار کیا گیا منصوبہ نہیں تھا، یہ وزیر اعظم دفتر کے ذریعہ بنایا گیا تھا جو ہر لحاظ سے مضر ہے۔
لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کسانوں کے ایشوز بھی سامنے رکھے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت کسانوں کی زمین کی حفاظت کرنے اور اس کی مناسب قیمت دلانے کے لیے حصول اراضی بل لائی تھی۔ نریندر مودی نے ارب پتیوں کی مدد کرنے کے لیے حصولِ اراضی بل کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ نریندر مودی اس کے بعد تین سیاہ قوانین لائے، جس کی مخالفت میں ہریانہ سمیت دیگر ریاستوں کے کسان سڑکوں پر آ گئے اور نریندر مودی کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ نریندر مودی کھل کر کہتے ہیں کہ کسانوں کا قرض معاف نہیں ہوگا۔ نریندر مودی ملک کے چند سرمایہ داروں کا 16 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کر سکتے ہیں تو انڈیا اتحاد بھی ہندوستان کے کسانوں کا قرض معاف کر سکتا ہے۔ 4 جون کو انڈیا اتحاد کی حکومت آنے پر کسانوں کا قرض معاف کیا جائے گا۔ کسانوں کی فصلوں پر کم از کم حمایتی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی گارنٹی دی جائے گی۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہریانہ پورے ملک کو راستہ دکھاتا ہے۔ کانگریس کی حکومت میں ہریانہ میں خوب ترقی ہوئی تھی، لیکن بی جے پی حکومت میں حالات بد سے بدتر ہو گئے۔ اب عوام سب سمجھ چکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس لوک سبھا انتخاب میں ہریانہ میں کانگریس کی آندھی چل رہی ہے۔ صاف پتہ چل رہا ہے کہ ریاست کی سبھی سیٹیں انڈیا اتحاد کو ملنے جا رہی ہیں۔
پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نریندر مودی کہتے ہیں اڈانی-امبانی ٹیمپو میں کانگریس کو پیسے دے رہے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو مودی نے اس کی سی بی آئی، ای ڈی، انکم ٹیکس محکمہ سے جانچ شروع کیوں نہیں کرائی۔ ملک میں نریندر مودی کی شبیہ اب نہیں بچی ہے۔ ان کی جھوٹی شبیہ کا غبارہ پھٹ چکا ہے۔ پورا ملک جانتا ہے کہ موجودہ حکومت اڈانی کی ہے۔‘‘ مودی حکومت میں ہندوستانی آئین کو لاحق خطرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی کہتے ہیں ’’بی جے پی لیڈران کہتے ہیں کہ آئین اور ریزرویشن ختم کر دیں گے۔ میں بی جے پی لیڈران سے کہنا چاہتا ہوں کہ آئین کو دنیا کی کوئی بھی طاقت ختم نہیں کر سکتی۔‘‘
انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر عوام کے حق میں کیے جانے والے کاموں کا تذکرہ بھی راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران کیا۔ انھوں نے کہا کہ مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر ہر غریب کنبہ کی ایک خاتون کو سالانہ ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ نوجوانوں کو ایپرنٹس شپ کا حق دیا جائے گا۔ اس میں نوجوانوں کو تربیت ملے گی اور سال میں ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ مرکز میں خالی پڑے 30 لاکھ سرکاری عہدوں کو بھرا جائے گا۔ منریگا میں 400 روپے کی روزانہ مزدوری دی جائے گی۔ غریبوں کو ہر مہینے 5 کی جگہ 10 کلو اناج دیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔